طیفا اِن ٹربل: بارہ مصالحے کی چاٹ تو بن سکتی ہے، فلم نہیں!
پاکستانی فلمی صنعت تکنیکی لحاظ سے بہتر ہو رہی ہے، جس کی تازہ ترین مثال کل ریلیز ہونے والی فلم ’طیفا اِن ٹربل‘ ہے۔ تاہم اس فلم میں سوائے کہانی کے سب کچھ ہے، یہی اس فلم کی خامی اور خوبی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس بات کے امکان زیادہ ہیں کہ رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں ریلیز ہونے والی فلموں میں طیفا ان ٹربل کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں مگر پاکستانی سینما کے لیے جن کوششوں کی ضرورت ہے یہ وہ کوشش نہیں ہے۔
پاکستان میں جس فلم ساز کو باکس آفس کی پرواہ ہوتی ہے وہ فلم کا معیار گرا دیتا ہے، جس کو حقیقی طور پر اچھی فلم بنانے کا جنون ہوتا ہے اسے باکس آفس قبول نہیں کرتا، اس کا مطلب ہے کہ مسئلہ صرف پاکستانی فلم سازوں کے ساتھ ہی نہیں ہے، اس میں کنفیوژن کو بڑھاوا دینے میں فلم کے ناظرین بھی برابر کے شریک ہیں۔ اسی فلم کا ایک ڈائیلاگ ہے ’لڑکی میں مصالحے پورے ہیں‘۔ بالکل اسی طرح فلم میں مصالحے پورے ہیں، لہٰذا باکس آفس پر ضرور کامیابی حاصل کرے گی۔