پاکستان

’زرداری،فریال تالپور کے نام ای سی ایل میں عدالتی حکم پر ڈالے گئے‘

وزارت داخلہ کے پاس سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موجود ہے، نگراں وزیر داخلہ کی وضاحت

نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے واضح کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں عدالت کے حکم کے بعد ڈالے گئے۔

اعظم خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت کیس سے جڑے تمام افراد کے نام فوری طور پر ’ای سی ایل’ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

عدالتی حکم، جعلی اکاؤنٹس کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جاری تحقیقات کے تناظر میں جاری کیا گیا تھا۔

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ ’عدالتی حکم نامے میں موجود تمام لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے ہیں۔‘

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے وزارت داخلہ کو ایف آئی اے کی جانب سے کیس میں نامزد کیے گئے تمام ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا گیا تھا، تاکہ وہ تحقیقات مکمل ہونے اور عدالت کے اگلے احکامات تک ملک چھوڑ کر نہ جاسکیں۔

تاہم گزشتہ روز چیف جسٹس نے میڈیا پر اس تاثر پر حیرانی کا اظہار کیا کہ عدالت عظمیٰ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا، حالانہ ایسا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’ہم نے تو آصف زرداری اور فریال تالپور کو ذاتی حیثیت میں طلب بھی نہیں کیا تھا۔‘

تاہم نگراں وزیر داخلہ نے اصرار کیا کہ ’وزارت داخلہ کے پاس سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موجود ہے، جس میں آصف زرداری اور دیگر افراد کے نام شامل تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں۔‘