پاکستان

آرمی چیف نے 12 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

فوجی عدالت سے سزا پانے والے دہشت گرد سیکیورٹی اہلکاروں اور معصوم شہریوں کو قتل کرنے جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

راولپنڈی: پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے 12 مجرمان کی سزائے موت کی توثیق کردی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے کردہ بیان کے مطابق سزا پانے والے مجرمان قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے، تعلیمی درسگاہوں کو مسمار کرنے، ٹیلی فون ایکسچینج کو نقصان پہنچانے، معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے سمیت مختلف جرائم کی پاداش میں سزائے موت دی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مجرمان بنوں اور ڈیرہ اسمٰعیل خان کی جیل پر حملہ کرنے کی کارروائی میں ملوث تھے جبکہ یہ مجموعی طور پر 92 سیکیورٹی اہلکاروں اور 7 شہریوں کو قتل کرنے جبکہ 58 کو زخمی کرنے میں ملوث تھے۔

مذکورہ مجرمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا تھا۔

مجرمان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کیا گیا تھا، جبکہ سزائے موت پانے والے 12 مجرمان کے علاوہ 6 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

سزائے موت پانے والوں میں غنی رحمٰن ولد فضل رحمٰن عبدالغازی ولد سبیل خان، ضیا رحمٰن ولد پیرزادہ، جاوید خان ولد نوزادہ، محمد زبیر ولد نواب شاہ، عمر نواز ولد خلیق الرحمٰن، ساجد خان ولد شیر رحمٰن، ہیبت خان ولد نادر خان، احمد شاہ ولد لال گل، باز محمد ولد لال سعید اور مومین خان ولد نور حلیم شاہ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 2 جولائی کو بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 12 خطرناک ترین دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

واضح رہے کہ مئی میں بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 11 دہشت گردوں کی سزائے موت جبکہ 3 دہشت گردوں کی مختلف نوعیت کی سزاؤں میں توثیق کی تھی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گرد سنگین وارداتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

قبل ازیں اپریل میں بھی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 10 دہشت گردوں کی موت کی سزا اور 5 دہشت گردوں کو عمر قید سمیت مختلف نوعیت کی سزاؤں کی توثیق کی گئی تھی۔