پاکستان

نیب کا انتخابات سے قبل امیدواروں کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ

مسلم لیگ ن کے امیدوارخواجہ آصف، راناافضل،رانا مشہود اور رائے منصب کے خلاف مقدمات الیکشن تک مؤخرکرنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے مقدمات کا سامنا کرنے والے امیدواروں کو عام انتخابات سے قبل گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جہاں انتخابات میں حصہ لینے والے کسی بھی سیاست دان کو 25 جولائی تک گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے امیدوار اور سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف، سابق وزیر مملکت راناافضل اور سابق صوبائی وزیر رانامشہود اور سابق رکن قومی اسمبلی رائے منصب کے خلاف جاری مقدمات کو مؤخر کردیا گیا۔

بیورو کی جانب سے جاری اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ ان امیدواروں کے مقدمات کا بغور جائزہ لینے کے بعد الیکشن تک مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مذکورہ افراد انتخابات میں حصہ لے سکیں تاہم انتخابات کے بعد ان مقدمات کی مزید تحقیقات ہوں گی۔

یاد رہے کہ نیب نے گزشتہ ہفتے راولپنڈی سے چوہدری نثار کے خلاف الیکشن میں حصہ لینے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار راجا قمرالاسلام کو گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:صاف پانی کیس: مسلم لیگی رہنما جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

نیب ایگزیکیٹو بورڈ اجلاس میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں بلین ٹری سونامی منصوبے میں مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کاحکم بھی دے دیاگیا۔

نیب کے اجلاس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار احد چیمہ اور سندھ کے سابق ائی جی غلام حیدر جمالی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سیکریٹری صحت سندھ، پروگرام منیجر ایچ ائی سی/ایڈز کنٹرول پروگرام محکمہ صحت سندھ ڈاکٹر محمد یونس چاچڑ اور دیگر کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری اخراجات اور ٹھیکوں میں خورد برد کے الزام پر انکوائری کی منظوری دی۔

نیب نے کے پی کے محکمہ صحت کے افسران و اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں بلین ٹری سونامی پراجیکٹ خیبر پختونخوا کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی جن پر مبینہ طور پر پروجیکٹ میں خورد برد کے ذریعے قومی خزانے کو 19 ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

سابق منیجنگ ڈائریکٹر واٹر اینڈ سنیٹیشن ایجنسی کوئٹہ حامد لطیف رانا و دیگر کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

نیب کی جانب سے ریفرنس نمبر 2008/5 ریاست بامقابلہ حفیظ الرحمٰن کی 34 اعشاریہ 375 ملین روپے کی پلی بارگین کی درخواست بھی منظور کرلی گئی۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور تفتیش مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئیں جو حتمی نہیں ہیں اور نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانون کے مطابق ان کا مؤقف معلوم کرے گا تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جاسکیں۔