پاکستان

ریاستی ادارے آئینی حدوں میں رہیں، آصف زرداری

پیپلز پارٹی انصاف سے بھاگنے والے ڈکٹیٹر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتی ہے، سابق صدر

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم ریاستی اداروں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنی آئینی حدوں کے اندر رہیں۔

سابق صدر نے 5 جولائی 1977 کو ایک آمر کی جانب سے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے 41 سال مکمل ہونے پر موقع پراپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔

واضح رہے کہ 5 جولائی 1977 کو اس وقت کی فوج کے سربراہ جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ملک میں مارشل لا نافذ کرتے ہوئے90 دن میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا۔

آصف زرداری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم ڈکٹیٹرشپ کی مذمت کرتے ہیں اور مطلق العنانیت کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم کرتے ہیں۔

یہ بھی ملاحظہ کریں: جب بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹا گیا

انہوں نے کہا کہ 5 جولائی کو آئین کو ختم کرنے کی ابتدا ہوئی، دہشت گردوں کو پالنے کی شروعات ہوئی اور جہاد کی نجکاری کر دی گئی، ریاست کے اداروں کو یرغمال بنا کر سارے اداروں پر قبضہ کر لیا گیا۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو جمہوریت کو کنٹرول کرنے اور میڈیا کو سینسر کرنے کی مذمت کر چکے ہیں۔ پیپلزپارٹی انصاف سے بھاگنے والے ڈکٹیٹر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی انصاف سے بھاگنے والے ڈکٹیٹر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی میڈیا کی آواز دبانے اورغیراعلانیہ سینسرشپ کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ 16 جولائی 2015 کو فاٹا اراکین کی ایک تقریب سے خطاب میں سابق صدر نے کہا تھا کہ وہ جرنیلوں کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے، ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری دبئی روانہ

انہوں نے کہا تھا کہ ایسی فہرست جاری کریں گے کہ پاکستان بننے سے لے کر اب تک جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی۔

مذکورہ بیان کے کچھ روز بعد ہی آصف زرداری دبئی روانہ ہوگئے تھے اور تقریباً ایک سال بعد ان کی وطن واپسی ہوئی تھی۔