گوادر میں رہائشی، کمرشل پلاٹس کی الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے گوادر میں رہائشی اور کمرشل پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ روز نیب کے چیئرمین (ر) جسٹس جاوید اقبال نے بلوچستان میں نیب کے ڈائریکٹر جنرل سے اس معاملے میں 15 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا عدلیہ کو بہتر بنانے میں ناکامی کا اعتراف
اس حوالے سے بتایا گیا کہ گوادر انڈسٹریل ای اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی آئی ای ڈی اے) میں کمرشل اور رہائشی پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر بڑے پیمانے پر خرد برد کی خبریں سامنے آئیں۔
اس کے علاوہ پلاٹس کی الاٹمنٹ کے دوران قانونی تقاضوں میں مبینہ خلاف وزری کے ذریعے بلوچستان حکومت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب چیئرمین نے موصول ہونے والی رپورٹس کے بعد حکم دیا کہ پورٹ سٹی میں 70 ارب روپے کی 3 ہزار ایک سو 67 ایکڑ اراضی غیرقانونی طور پر بعض لوگوں کو تفویض کی گئی۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ نیب حکام کو یقین ہے کہ جی آئی ای ڈی اے نے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا کردار ادا کرنے کے بجائے رئیل اسٹیٹ کی طرح فرائض انجام دیئے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس، چیئرمین نیب نے انتخابات پر اثر انداز ہونے کا تاثر مسترد کردیا
انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ کی ابتدائی اسکروٹنی سے واضح ہوتا ہے کہ کمرشل اور رہائشی پلاٹس کی الاٹمنٹ میں جی آئی ای ڈی اے نے خلاف ضابطہ اقدامات لیے۔
دوسری جانب نیب نے ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل پاکستان (ٹی آئی پی) کے دائرکار کے خلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب نے تشویش کا اظہار کیا کہ ٹی آئی پی کس قانون کے تحت ملک میں کام کررہی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ٹی آئی پی کے خلاف موصول ہونے والی متعدد شکایت کے بعد نیب نے پہلی مرتبہ فیصلہ کیا کہ ٹی آئی پی کے دائرکار کا جائزہ لیا جائے کہ وہ کس قانون کے تحت ملکی اداروں کے داخلی امور میں ’مداخلت‘ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں میڈیا پر خبریں گردش میں تھیں جس میں کہا گیا کہ ٹی آئی پی نے الزام لگایا کہ ’نیب افسران اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: پیراگون سوسائٹی کیس: نیب کی سعد رفیق سے 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ
نیب کی جانب سے ٹی آئی پی کے الزامات کی تردید سامنے آئی تاہم نیب نے دعویٰ کیا کہ ٹی آئی پی میں بیورو کے نئے چیئرمین کے خلاف کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
نیب کے مطابق ’جائزہ لیا جائے گا کہ کیا ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کسی محکمے کے خلاف انکوائری یا تحقیقات کر سکتی ہے اور کس قانون کے تحت ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل رجسٹر ہوئی اور اس کا اصل مقصد کیا ہے؟‘
نیب نے ٹی آئی پی ادارے سے متعلق وزیرداخلہ، اقتصادی امور، وزارت خارجہ، ریونیو، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور نیب سے رپورٹ طلب کرلی۔
یہ خبر 4 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی