Election2018

محمود خان اچکزئی

چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

تجزیہ کار علی ارقم کا تبصرہ :

ایک پشتون رہنما

محمود خان اچکزئی کی حمایت بلوچستان کے پشتون ضلعوں اور خیبر پختونخوا کے پشتون خطے بشمول حال ہی میں ضم ہونے والے فاٹا کے علاقوں میں ہے۔

پی کے میپ کے چاہنے والے اچکزئی کو 'مشر' قرار دیتے ہیں جس کا پشتو میں مطلب بڑا یا رہنما ہے۔ پارٹی ان کی شخصیت کے گرد گھومتی ہے۔

چاہنے والے، جنہیں مریدان کہا جاتا ہے، اچکزئی، ان کے رشتے داروں اور ان کے قریبی لوگوں کے ہر عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

اس عقیدت کا ایک منفی پہلو بھی ہے: اگر کوئی شخص مشر کے ناپسندیدہ لوگوں کی فہرست میں آ جائے تو انہیں دھوکے کا مرتکب قرار دے دیا جاتا ہے۔ ایسا پارٹی کے چند رہنماؤں کے ساتھ ہو بھی چکا ہے۔

اس کی وجہ سے پارٹی میں دراڑیں بھی پڑی ہیں جو اس وقت گہری ہوگئیں جب اچکزئی کے بڑے بھائی محمد خان کو گورنر بلوچستان کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا، جبکہ ان کے چھوٹے بھائی حامد خان کو منصوبہ بندی اور ترقی کا صوبائی قلمدان دے دیا گیا۔

انتخابی محاذ پر دیکھیں تو پی کے میپ کی عوامی حمایت کی بنیاد بلوچستان میں پشتونوں کے حقوق کے مطالبے پر قائم ہے، جس میں پشتونوں کا وسائل اور نوکریوں میں بلوچوں کے برابر حصہ شامل ہے۔ کبھی کبھی تو وہ آگے بڑھ کر بلوچستان کے پشتون خطوں پر مشتمل صوبہ تک قائم کرنے کا مطالبہ کر دیتے ہیں۔

جہاں اچکزئی کی شخصیت انہیں کچھ حلقوں میں فتح دلوا دے گی، وہیں پی کے میپ کو جے یو آئی ایف، طاقتور الیکٹیبلز، پشتون قبائلی اشرافیہ، اور ان کے دہائیوں پرانے مخالفین عوامی نیشنل پارٹی سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

اہم معاملات پر مؤقف: