اسرائیل مخالف مہم چلانے والی یہودی کارکن کی یروشلم داخلے پر پابندی
اسرائیل نے یہودی ریاست کے بائیکاٹ کی حمایت کرنے والی امریکی نژاد یہوی کارکن کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی امیگریشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ایرئیل گولڈ اتوار کو اسرائیل پہنچی تھیں تاہم انہیں ائیرپورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اسرائیل کی اسٹریٹجک امور کے وزیر غیلاد ایردان کا کہنا تھا کہ ‘جو کوئی اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے مسلسل کام کرتا ہو وہ یہاں(اسرائیل) داخل نہیں ہوسکتا’۔
خیال رہے کہ ایرئیل گولڈ ایک تنظیم کوڈ پنک کی شریک مالک ہیں جو فلسطینوں پر مظالم پر اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہی ہے۔
تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرئیل گولڈ کو امریکا واپس بھیجنے سے قبل 7 گھنٹوں تک حراست میں رکھا گیا، وہ ایک روز بعد امریکا پہنچ گئی تھیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے باعث بائیکاٹ اور پابندیوں کے لیے تحریکوں کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل: ’دیوار گریہ‘ کے سامنے برہنہ ماڈلنگ پر تنازع
رواں سال کے آغاز میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تمام اقدامات فوری کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد عالمی سطح پر اسرائیل اور امریکا کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا اور کئی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے مہم بھی شروع کی گئی تھی۔
مسلم ممالک کی جانب سے بھی اسرائیل کے دارالحکومت کے امریکی فیصلے پر فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس فیصلے کی مذمت کی قرار داد پیش کی گئی تھی جس کو اکثریتی بنیاد پر منظور کرلیا گیا تھا۔
امریکا کے اتحادی برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک کے علاوہ بھارت نے بھی امریکی فیصلے کے خلاف سلامتی کونسل میں ووٹ دیا تھا۔