بھارت: 5 مسیحی سماجی کارکن کا اغواء کے بعد گینگ ریپ
چنائے: بھارت میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی مہم کے تحت اسٹریٹ ڈرامہ پیش کرنے والی 5 خواتین سماجی کارکنوں کو مسلح افراد نے اغوا کیا، جبکہ انہیں جنگل میں لے جا کر گینگ ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں پیش آنے والے مذکورہ واقع کی پولیس نے تصدیق بھی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور
پولیس کے مطابق خواتین کو زبردستی کار میں بیٹھا کر کچے کے علاقے میں لے جایا گیا اور انہیں ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ جھاڑکھنڈ کے ضلع کُھنٹی میں عیسائی فلاحی تنظیم کے لیے کام کرنے والی 5 خواتین اسکول میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک ڈرامے میں پرفارم کررہی تھیں جب انہیں اغوا کیا گیا۔
بھارت میں 2016 کے درمیانے عرصے میں 40 ہزار ریپ کے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ نیشنل کرئم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں یومیہ تقریباً 100 جنسی تشدد کے کیس رپورٹ ہوتے ہیں۔
سینئر پولیس افسر اے وی ہوم کر نے بتایا کہ ’خواتین مقامی اسکول میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی مہم پر کام کررہی تھیں کہ اسی دوران کچھ مسلح افراد اسکول میں داخل ہوئے اور خواتین کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر جنگل لے گئے اور ریپ کر دیا‘۔
مزید پڑھیں: بھارت: 2015 میں 1 لاکھ 33 ہزار افراد نے خودکشی کی
پولیس کے مطابق معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
اس حوالے سے پولیس نے مزید بتایا کہ ریپ کا شکار پانچوں خواتین پولیس کے حفاظتی مرکز پر محفوظ ہیں تاہم طبی رپورٹ کے نتائج کا انتظار ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق خواتین کی ٹیم میں شامل مردوں کو بھی مسلح افراد اپنے ساتھ لے گئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور تمام اغوا کیے جانے والے افراد کو 3 گھنٹے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
رومن کلیتھولک مِشنری گروپ کے زیر اتنظام ’آشاکرن‘ نامی غیر سرکاری تنظیم میں مرد اور خواتین انسانی اسملگنگ کے خلاف شعور و آگاہی کا کام کرتے ہیں۔ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی خواتین میں خودکشی کی شرح 40 فیصد
کُھنٹی میں آشا کرن کا ایک حفاطتی مرکز بھی قائم ہے جہاں ریپ اور اسملگنگ کا شکار ہونے والی خواتین اور لڑکیوں کو تحفظ فراہم کیا جاتاہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع پاکور میں گزشتہ ماہ تین مختلف واقعات میں تین نو عمر لڑکیوں کا ریپ کرکے انہیں جلا دیا گیا تھا۔