افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات 2سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں
کراچی: پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدہ تعلقات کے باوجود رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران افغانستان کو بھیجی جانے والی پاکستانی برآمدات 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
پاکستان کے جنوب میں واقع پڑوسی ملک اپنی روزانہ کی ضروریات کے لیے پاکستان پر انحصار کرتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی نوعیت کبھی خوشگوار نہیں رہی، اس ضمن میں افغانستان کی تجارتی منڈی میں بھارت کے بڑھتے اثرورسوخ کے باعث پاکستانی تجارت میں کمی واقع ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات میں ایک چوتھائی کمی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے اپریل 18-2017 کے عرصے کے دوران افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ایک ارب 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، جو اس سے قبل مالی سال کے اس عرصے کے دوران 95 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔
واضح رہے گزشتہ 5 سالہ دورِ حکومت میں سابق حکمرانوں نے جنگ سے متاثرہ پڑوسی ملک کے ساتھ تجارتی روابط کی بہتری کے لیے کبھی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں، جبکہ افغان تجارتی منڈیوں میں چینی مصنوعات کی رسائی کے بعد پاکستانی تجارت مزید کم ہوگئی تھی۔
مالی سال 2014-15 کے دوران افغانستان کو بھیجی جانے والی برآمدات کا حجم ایک ارب 69 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھا، جو مالی سال 2016 میں کم ہو کر ایک ارب 23 کروڑ ہوگیا تھا، جبکہ مالی سال 2017 میں اس میں مزید کمی ہونے کے بعد یہ حجم ایک ارب 16 کروڑ 50 لاکھ تک کم ہوگیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت کا براستہ ایران چاہ بہار افغانستان سے تجارت کاآغاز
تاہم مالی سال 2018 میں گزشتہ 2 سال کے مقابلے میں اس میں بہتری دیکھنے میں آئی، جس کے باقی 2 ماہ میں یہی سلسلہ جاری رہا تو تین سالہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان پاکستان سے زیادہ تر اشیائے خورونوش برآمد کرتا ہے جس میں گندم، آٹا، چاول اور گوشت شامل ہیں، تاہم ملک کی 50 فیصد آٹے کی ملز برآمدات میں کمی کے باعث بند ہوچکی ہیں۔
اسی طرح پاکستانی کی کپڑے کی مصنوعات کابل میں بہت بڑے پیمانے پر فروخت کی جاتی تھیں، لیکن اب بھارتی اور چینی مصنوعات کی مداخلت کے باعث پاکستان کپڑے کی کھپت تقریباً ختم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے تجارت
یہ بات بھی مدنظر رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں کی جانے والی اسمگلنگ کے پیش نظرپاکستان کی برآمدات کا حجم ادارہ شماریات کے فراہم کردہ اعدا و شمار سے دگنا ہونے کا امکان ہے ۔
اس حوالے سے برآمد کنندگان کو شکایت ہے کہ پاکستان کی جانب سے ادویہ سازی کی مصنوعات کی برآمدات میں بھارت اور چین کی جانب سے سستی مصنوعات فراہم کرنے کے باعث واضح کمی آئی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان ادویہ سازی کی مصنوعات افغانستان، بنگلہ دیش اور افریقی ممالک کو فراہم کرنے والا اہم ملک ہے۔
یہ خبر 9 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔