ریحام خان نے اپنی کتاب کے مواد کے بارے میں خاموشی توڑ دی
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی دوسری سابقہ اہلیہ ریحام خان نے اپنی متنازع سوانح حیات کی کتاب کے حوالے سے خاموشی توڑ دی۔
ریحام خان نے سی این این-آئی بی این کے پروگرام کے ایک حصے ’فیس آف‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنی کتاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو دوغلا اور جنسی ہراسگی کے معاملوں پر اپنی آنکھیں بند کرلینے والا کہا ہے۔
ریحام خان نے اپنی سوانح حیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ ان کی زندگی اور تعلقات کی تفصیل ہے اور اس میں میرے تعلقات کے ساتھ پیش آنے والے مسائل کے حوالے سے بھی گفتگو ہے جو پاکستانی اور خطے کی عوام پر اثر ڈالیں گے‘۔
مزید پڑھیں: ریحام خان کی کتاب کی رونمائی کے خلاف حکم امتناع جاری
انہوں نے اپنی کتاب میں موجود مواد کے حوالے سے بتایا کہ ’میں نے اقربا پروری کی جگہ اخلاقیات، میرٹ کی کمی، جنسی ہراساں، جنسی جبر اور سیاست اور میڈیا پوزیشنز میں جنسی طور پر مہربانیاں کرنا اور کچھ پی ٹی آئی سے متعلق واقعات کے بارے میں لکھا ہے’۔
انہوں نے بغیر نام لیے بتایا کہ ان کی کتاب میں چند غیر اخلاقی جنسی رویہ کے واقعات کا بھی ذکر ہے۔
عمران خان کا ان امور میں ملوث ہونے کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اعلیٰ قیادت کو ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے کہ ان کے گھر اور پارٹی میں ہو کیا رہا ہے‘۔
خواتین کا عمران خان سے تعلقات کے دوران جنسی طور پر خود کو غیر محفوظ سمجھے جانے کے دوبارہ سوال پر ریحام خان مبہم ہوگئیں اور کہا کہ ’ہاں، میں نے اس پر بات اس لیے کی ہے کہ اگر ایک عورت سمجھوتہ کرتی ہے تو دوسری مستحق خاتون اپنا کیریئر کھو بیٹھتی ہے‘۔
ریحام نے عمران خان کی وفاداریاں بدلنے کا بتاتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ووٹرز کو اس حوالے سے اطلاع ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے 2013 میں عمران خان کو ووٹ دیا تھا تو مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں کسے ووٹ دے رہی ہوں، تاہم اب میں کبھی پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دوں گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: ریحام خان کی کتاب کی اشاعت سے قبل سیاست میں ہلچل
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں کوئی کام نہیں کیا ہے اور جب آپ کسی کو تبدیلی کے لیے ووٹ ڈالتے ہیں تو آپ کی امیدیں بہت زیادہ ہوتی ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اس ہی طرح کی سیاست دیکھی ہے‘۔
ریحام خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اعتراض نہیں کہ کوئی اپنے مذہبی ایجنڈے کی تشہیر کرتا ہے لیکن عمران خان کا اسلامی ایجنڈا حقیقت میں اسلامی ایجنڈا نہیں بلکہ یہ صرف ووٹ حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ ’میری کتاب صرف عمران کے بارے میں نہیں بلکہ اس کے ذریعے میں نے عوام کو ووٹ ڈالنے سے قبل اس کے کی سوچ کے حوالے سے بھی بتایا ہے‘۔