تھر: آر او پلانٹس کی بندش کی تنبیہ، پانی کے بحران میں شدت کا خدشہ
تھرپارکر میں 513 ریورس اوسموسز (آر او) پلانٹ چلانے والے نجی ادارے نے 7 جون تک اپنے بقایاجات کی ادائیگی نہ کرنے پر پلانٹس بند کرنے کی تنبیہ کردی جسکی وجہ سے علاقے میں پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ادارے کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ سندھ حکومت نے ان کے بقایاجات گزشتہ 11 ماہ سے ادا نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے انہیں شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پانی کے معیار پر تشکیل دی گئی جوڈیشل کمیشن میں جمع کی گئی 680 واٹر اسکیمز کے سروے کی رپورٹ کے مطابق صحرائی علاقے کے لوگوں کے پاس صرف آر او پلانٹس سے پانی حاصل کرنے کا ذریعہ باقی رپ گیا ہے کیونکہ پانی کی فراہمی کی 81 میں سے 38 اسکیمیں غیر فعال ہیں جبکہ باقی میں پانی کے بحران کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: بحر گر بحر نہ ہوتا، تو بیاباں ہوتا
اس کے نتیجے میں 480 آر او پلانٹس علاقے کے 1 لاکھ 60 ہزار کی آبادی کو پانی فراہم کر رہے ہیں۔
اس سروے کو جوڈیشل کمیشن کے احکامات کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عبدالحفیظ سیال کی ہدایت پر تھر کے 7 تعلقہ کے اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں ٹیم کی جانب سے انجام دیا گیا۔