دنیا

اسرائیل کی غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

حماس نے اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر عسکری کارروائیاں کیں جن کے ردِ عمل میں بمباری کی گئی، اسرائیل

پیشہ ورانہ خدمات انجام دیتے ہوئے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی نرس رازان النجار کی نمازِ جنازہ ادا کرنے کے بعد مشتعل مظاہرین اور دیگر مقامات پر صیہونی فوج نے شدید گولہ باری کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مظاہرین کے اشتعال میں اسرائیلی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی 21 سالہ نرس کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد تیزی دیکھنے میں آئی۔

اسرائیلی فوج نے غیر ملکی خبر رساں اداے کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ میں بمباری کی ہے اور حماس کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے حماس کے اسلحہ ڈپو اور دیگر مقامات کو بمباری کا نشانہ بناکر تباہ کردیا۔

مزید پڑھیں: فلسطین کا آئی سی سی سے اسرائیل کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ

صیہونی فوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر عسکری کارروائیاں کی گئیں تھیں جن کے ردِ عمل میں بمباری کی گئی تھی۔

اسرائیل کا یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ فلسطین میں سرحد کے نزدیک مظاہرہ کرنے والے افراد نے پتنگ کے ذریعے اس کی حدود میں کھیتوں میں آگ لگائی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے آتشزدگی کے چند گھنٹوں بعد ہی غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کردیا تھا۔

یاد رہے کہ 2 جون کو اسرائیل سے ملحقہ سرحد پر جاری مظاہروں کے دوران جاں بحق ہونے والی فلسطینی نرس کی آخری رسومات ادا کی گئیں جن میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ

اس موقع پر رازان النجار کے والد نے اپنے ہاتھ میں ان کی وہ مخصوص میڈیکل جیکٹ تھام رکھی تھی جو انہوں نے اس وقت پہنی ہوئی تھی جب اسرائیلی فورسز نے انہیں نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کا 30 مارچ سے 1948 سے ان کی سرزمین چھن جانے اور انہیں اپنی زمین سے بے دخل کیے جانے کے 70 سال مکمل ہونے پر اسرائیل کے ساتھ سرحد پر احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، جہاں وہ اپنی زمین کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اسی روز غزہ کی پٹی میں سرحدی باڑ پر احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی جاں بحق اور 1400 زخمی ہوگئے تھے جو 2014 کے بعد ایک روز میں پیش آنے والے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔

یاد رہے کہ فلسطین میں امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے اور اس کے افتتاح کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اور تشدد سے 58 افراد ہلاک اور 2400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔