ویج بورڈ معاہدے کی خلاف ورزی: پی ایف یو جے کی مریم اورنگزیب پر کڑی تنقید
کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) نے اخباری ملازمین کے لیے آٹھویں ویج بورڈ کے حوالے سے 9 اپریل کو طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی پر سابق وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب پر کڑی تنقید کی ہے۔
پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور سیکریٹری جنرل ایوب جان سرہندی نے مشترکہ اعلامیے میں کہا کہ حکومت کی جانب سے ویج بورڈ میں دو نئے ارکان کی شمولیت قابل مذمت ہے اور پی ایف یو جے اور وزارت اطلاعات کے مابین معاہدہ کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میڈیا سے وابستہ افراد کیلئے آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے ہزاروں صحافیوں نے 9 اپریل کو اسلام آباد جمع ہوکر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ اور ویج بورڈ کا مطالبہ کیا تھا۔
بعدازاں طویل مذاکرات کے بعد حکومت اور پی ایف یو جے کے مابین ویج بورڈ اور ایک کمیٹی کی تشکیل کا معاہد طے پایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ‘پی ایف یو جے کی جانب سے کمیٹی کے لیے 4 نام پیش کیے گئے جبکہ مریم اورنگزیب نے آل پاکستان نیوزپیپر سوسائٹی (اے پی این ایس) کے نمائندگان کی فہرست طلب کی تو اے پی این ایس کی قیادت نے بھی 4 نام پیش کیے تاکہ ویج بورڈ میں شریک ہوسکیں۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کو اشتہار کے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم
پی ایف یو جے کے عہدیداران نے بتایا کہ حکومت نے صحافیوں کی نمائندہ جماعت کی طرف سے پیش کردہ 4 ناموں میں سے ایک نام خارج کرکے اپنا ‘منظور نظر’ صحافی شامل کردیا۔
اعلامیے کے مطابق پی ایف یو جے نے خلاف ضابطہ اندراج پر احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ‘صحافیوں کے وسیع تر مفاد میں معاملے کو فساد کی جڑنہ بنائیں’۔
پی ایف یو جے نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی سے واضح ہو گیا کہ مریم اورنگزیب قابل اعتبار شخصیت نہیں ہیں۔
یہ پڑھیں: سپریم کورٹ کا صحافیوں کوتنخواہوں کی تاخیر سے ادائیگی کا نوٹس
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ مریم اورنگزیب نے اپنے نام نہاد ‘انکل’ کو صحافیوں کی فہرست میں شامل کر کے کمیٹی کا حصہ بنا دیا۔
یہ خبر 02 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی