’پاکستانی ہم ہندوستانیوں کی طرح کافی اچھے لوگ ہیں‘
بولی وڈ کی 4 اہم شخصیات سے گفتگو
کچھ دنوں قبل کراچی میں سجنے والے پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹول کے فلمی میلے میں دنیا بھر سے فلمی صنعت سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ بولی وڈ سے وابستہ چند بڑی شخصیات نے بھی میلے کو چار چاند لگائے اور مختلف نشستوں کے دوران اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا، بولی وڈ اور بھارت سے آنے والی شخصیات میں نندیتا داس، ونے پاٹھک، وشال بھاردواج، ساکت چوہدری، ایس ایس راج مولی اور انجم رجب علی شامل تھے۔ ڈان نے بولی وڈ کی ان تمام نامور شخصیات سے خصوصی گفتگو کی، نندیتا داس اور ونے پاٹھک کے بعد اب پیشِ خدمت ہے بولی کی مزید 4 بڑی شخصیات سے ڈان کی خصوصی گفتگو۔
پہلی شخصیت: وشال بھاردواج
وشال بھاردواج انڈین فلم ساز، ہدایت کار، موسیقار اور کہانی نویس ہیں۔ بولی وڈ میں بطور موسیقار اپنے تخلیقی سفر کی شروعات کی، اس کے بعد فلمیں لکھیں، ان کی ہدایات دیں اور فلم سازی بھی کی۔ ان کی شہرت کا ایک خاص پہلو برطانوی کلاسیکی ادیب ولیم شیکسپیئر کے ڈراموں سے اخذ کردہ ہندی فلمیں تخلیق کرنا بھی ہے، جن میں مقبول، اوم کارہ اور حیدر جیسی شاندار فلمیں شامل ہیں۔ انہوں نے گلزار کی لکھی اور انہی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’ماچس‘ سے بطور موسیقار مقبولیت حاصل کی۔
وشال بھاردواج اب تک 50 سے زائد فلموں کی موسیقی ترتیب دے چکے ہیں، جن میں عشقیہ اور رنگون سرِفہرست ہیں۔ شیکسپیئر کے ڈراموں سے اخذ کردہ فلموں کے علاوہ متعدد فلمیں خود لکھیں اور پروڈیوس بھی کی ہیں۔ وشال بھاردواج مزید جن فلموں سے کسی نہ کسی صورت وابستہ رہے، ان میں ستیا، نشبد، دس کہانیاں، ڈیڑھ عشقیہ، تلوار، مداری اور دیگر شامل ہیں۔ انہیں انڈین سینما میں کام کرتے ہوئے تیسری دہائی ہونے کو ہے۔ یہ اپنے منفرد اور تخلیقی انداز سے اپنی الگ پہچان بنا چکے ہیں۔ آپ پاکستان تشریف لائے تو اس موقعے پر ان سے کی گئی خصوصی گفتگو حاضرِ خدمت ہے۔