افغان حکومت سے مذاکرات پر مبنی امریکی بیان میں کوئی صداقت نہیں، طالبان
کابل: طالبان نے افغانستان میں نیٹو اور اتحادی افواج کے کمانڈر کے بیان کو قطعی مسترد کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کابل حکومت اور افغان طالبان کے مابین ‘بیک اسٹیج’ رابطے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق میڈیا کو موصول ہونے والے اعلامیے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ‘گزشتہ ہفتے افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جان نکولسن نے پینٹاگان میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ کابل حکام اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں’۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے ’طالبان کی مدد‘ کے امریکی الزامات مسترد کریے
ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکی کمانڈر کا بیان بالکل بے بیناد ہے’۔
واضح رہے کہ افغانستان میں امریکا کے کمانڈر جنرل جان نکولسن نے کہا تھا کہ افغان حکام سے مذاکرات میں طالبان وفد میں اعلیٰ اور درمیانے درجے کے رہنما شامل ہیں اس کے علاوہ بین الااقوامی تنظیمیں، بیرونی حکومتوں سمیت دیگر فریقین بھی بات چیت کا حصہ ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ‘افغانستان میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ناکام پالیسیوں کو چھپانے اور میڈیا کی تنقید سے بچنے کے لیے امریکی جنرل جھوٹ پر مبنی بیانات دے کر دھوکا دے رہے ہیں’۔
یہ خبر 2 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی