صوبائی حکومت کی بلوچستان میں مصنوعی بارش برسانے کی منظوری
کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے کے کچھ اضلاع میں خشک سالی کے پیش نظربادلوں پر اسپرے کر کے مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کرلیا، یہ عمل پوری دنیا میں خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بارش برسانے کے لیے کامیاب تصور کیا جاتا ہے۔
ابتدائی طور پراس منصوبے کے تحت گوادر کے 10 ہزار کلومیٹر کے علاقے کی ضروریات پوری کی جائیں گی جہاں پانی ذخیرہ کرنے کے 4 ڈیم موجود ہیں۔
اس سلسلے میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اس فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی خشک سالی سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے؟
اجلاس میں متعلقہ عہدیداران نے بتایا کہ اس سلسلے میں روسی کمپنی کلائمیٹ گلوبل کنٹرول ٹریڈنگ کے ساتھ معاہدہ کیا جاچکا ہے، جو صوبے کے قحط زدہ علاقوں میں بادلوں پر اسپرے کر کے مصنوعی بارش برسانے میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گی۔
واضح رہے مذکورہ کمپنی ایران اور خلیجی ممالک میں کامیابی سے مصنوعی بارش کا طریقہ کار استعمال کر چکی ہے، چناچہ کابینہ نے اس منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت ماحول اور زراعت کو کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایات دیں جو دبئی جا کر مصنوعی بارش برسانے کی ٹیکنالوجی کا جائزہ لے گی۔
مزید پڑھیں: ملک کے جنوبی حصے میں شدید خشک سالی کا خطرہ
مذکورہ اجلاس میں سرکی روڈ پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر مسلح افواج کو سراہا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ افواج، ملک سے دہشت گردی ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گی۔
اس کے علاوہ کابینہ اجلاس میں معذور افراد کو معاوضے کی ادائیگی پر بھی غور کیا گیا اور صوبے بھر کے 2 ہزار سے زائد افراد کو ماہانہ 4 ہزار روپے ادا کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ معذور افراد کے لیے مختص سالانہ فنڈ میں اضافے کو 50 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2 ارب روپے کردیا گیا۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 30 مئی 2018 کو شائع ہوئی