پاکستان

میڈیا کی آزادی محدود کرنے کی کوششوں پر سی پی این ای کا اظہار تشویش

کونسل آف پاکستان نیوز پیپر کے عہدیداران نے ذرائع ابلاغ کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار خاص طور پر سیاستدانوں کو قرار دیا۔

کراچی: کونسل آف پاکستان نیوز پیپر (سی پی این ای) نے ملک میں آزادی اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کی کوششوں، بالخصوص اخبارات کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں اور چینلز کی نشریات کے تعطل پر اپنے خدشات کا اظہار کردیا۔

ا س حوالے سے سی پی این ای کے صدر عارف نظامانی اور سیکریٹری جبار خٹک نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سی پی این ای ذرائع ابلاغ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، اس طرح کی کارروائیاں آزادی اظہارِ رائے اور آزاد ذرائع ابلاغ کے اوپر حملہ تصور کی جائیں گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سرکاری و غیر سرکاری، سیاسی و غیر سیاسی اور مذہبی تنظیمیں ذرائع ابلاغ کی آزادی پر حملوں کی ذمہ دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ڈان اخبار کی ترسیل میں رکاوٹ کی اطلاعات

سی پی این ای کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ ابلاغ عامہ کے اداروں اور صحافیوں کو ہمیشہ سے اغوا، حراست، حتیٰ کے قتل کیے جانے کے خطروں کا سامنا رہا ہے، لیکن اب اتنی سنگین مجرمانہ دھمکیاں دی جاتی ہیں، کہ کوئی میڈیا ہاؤس اور صحافی اسکی شکایت کرنے کی بھی جرات نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹنگ پرعائد کی جانے والی پابندیاں اخبارات اور نیوز چینلز کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں میں عدم برداشت اور اشتعال انگیز بیانات صحافیوں کو اپنی فرائض کی ادائیگی سے روکتے ہیں۔

دونوں عہدیداران کا کہنا تھا کہ قومی تعمیر و ترقی کے لیے آزاد ذرائع ابلاغ بہت اہم ہیں خاص کر ایسے وقت میں جب قوم آئندہ عام انتخابات کی تیاری کررہی ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 24 مئی 2018 کو شائع ہوئی۔