پاکستان

’نواز شریف، آصف زرداری نے اپنے ساتھیوں کی تقرری کرکے ادارے تباہ کیے‘

دونوں رہنماؤں نے گزشتہ دہائی میں پاکستان کا قرضہ 60 کھرب سے بڑھ کر 270 کھرب روپے تک پہنچا دیا، عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ شریف برادران اور پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری نے اپنے قریبی ساتھیوں کی تقرری کرکے ملک کے ریاستی اداروں کو تباہ کیا اور لوگوں کو انصاف فراہم کرنے میں رکاوٹ پیدا کی۔

شوکت خانم کینسر ہسپتال کی فنڈرریزنگ کے لیے منعقدہ عشائیے اور صحافی ضیاء شاہد کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور شریف برادران نے گزشتہ دہائی میں پاکستان کا قرضہ 60 کھرب سے بڑھ کر 270 کھرب روپے تک پہنچا دیا۔

مزید پڑھیں: قوم کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑوں گا، عمران خان

انہوں نے خبر دار کیا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد نئی حکومت کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سیاست دان بدعنوان لوگ ہیں جو صرف اپنے ذاتی مفادات کو دیکھتے ہیں اور اقتدار میں آکر اپنے اثاثے بڑھاتے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ملک پستی کی طرف جارہا ہے اور عالمی سطح پر اپنی عزت کھو رہا ہےکیونکہ ہمارے رہنماؤں نے قائد اعظم کے تصور اور ان کی تحریک کے پیچھے کے مقاصد کو ترک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں غریب عوام کی انصاف تک رسائی ممکن نہیں جبکہ پارلیمان میں مکمل طور پر بدعنوان سیاست دان بھرے ہوئے ہیں، اس کے علاوہ ملک میں 45 فیصد بچوں کو بنیادی سہولیات مسیر نہیں، جس کے باعث ان کی زندگی کی رفتار میں اضافہ نہیں ہوپاتا۔

عالمی سطح پر جاری مختلف تحریکوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی کی جدوجہد میں کامیابی کا کوئی وقت نہیں دیا جاسکتا، انسان صرف جدوجہد کرتا ہے اور اللہ اپنے بندوں کو کامیاب کرتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک لیڈر کو اپنے ذاتی مفادات کے بجائے عوامی مفاد کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان ایجنسیوں کے ایجنٹ ہیں‘

عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد کے بیان پر کہ ملک چلانے کے لیے لوگوں کو انہیں ایک موقع دینا چاہیے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ عوام کے دلوں کو تبدیل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شوکت خانم ہسپتال پر تنقید کی تھی لیکن اس ہسپتال کے قافلے میں مسلسل اضافہ ہورہا اور 75 فیصد لوگوں کا یہاں مفت علاج کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں کوئی ایسا ہسپتال نہیں جو شریف خاندان کو علاج کی پیش کش کرے۔


یہ خبر 19 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی