Election2018

چوہدری شجاعت حسین

صدر مسلم لیگ (ق)
پاکستان مسلم لیگ (ق)

عملیت پسند سیاستدان

تجزیہ کار عدنان رسول کا تبصرہ

پاکستانی سیاست پڑھتے ہوئے اور اس کا حصہ رہتے ہوئے میں نے ایک بات جو مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے کئی سیاستدانوں سے سنی وہ یہ ہے کہ چوہدری شجاعت حسین ایک مجسم شخصیت ہیں اور ایک سیاستدان کو ایسا ہی ہونا چاہیے۔

وہ دھیما مزاج، بہترین قوتِ فیصلہ رکھنے والے ایک عملیت پسند شخص ہیں جو خفیہ طاقتوں کو کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ بہتر انداز میں سمجھتے ہیں۔

مگر پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل ق) کو ایک سیاسی جماعت کہنا ناانصافی ہوگا کیوں کہ یہ اب گھر والوں اور دوستوں کا پلیٹ فارم ہے۔ مگر اس حالت میں بھی یہ جماعت ایک سے دو قومی اور چند صوبائی سیٹیں نکال سکتی ہے۔

گجرات اور پنجاب کے چند دیگر علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ بچانے کے علاوہ ان کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ وہ سیٹیں کسی بھی اس جماعت کے لیے اہم ہوں گی جس نے اگلی حکومت بنانی ہے۔

ایسی صورتحال میں جب ہم ایک معلق پارلیمان کی طرف بڑھ رہے ہیں اور جبکہ آخری منٹ پر کسی غیر معروف امیدوار کے آنے کا امکان ہے، تو چوہدری شجاعت جیسے لوگ ہی وہ پسِ پردہ ڈیل میکر ہیں جو غیر متناسب طاقت فراہم کرسکتے ہیں۔

اہم معاملات پر موقف