’نواز شریف کے بیان پر بھارت میں خوشیاں منائی گئیں‘
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کو بھارت ایسے پیش کر رہا ہے جیسے پاک فوج بھارت میں دہشت گردی کروارہی ہو۔
وفاقی دارالحکومت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان پر اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کے بیان پر بھارت میں خوشیاں منائیں گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ انتہا پسندوں کو بھارت پہنچایا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کے خلاف جاری اس کھیل کو سمجھنا ہوگا، بھارتی اور اسرائیلی لابی نے مل کر پاکستان کے خلاف مشترکہ بیانیہ اپنایا کیونکہ اسرائیلی لابی کی بھارت کو حمایت حاصل ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بھارت بڑی تیزی سے طاقت کے ساتھ اپنا موقف دنیا میں پھیلارہا ہے، اور نوازشریف بھی بھارت کی زبان بول رہے ہیں۔
اپنی پریس کانفرنس کی وضاحت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کے بعد سمجھتا ہوں بات کرناضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنی حکومت کے 5 سالوں میں اس واقعے کی تحقیقات کیوں نہیں کروائی؟
انہوں نے سوال کیا کہ اس کی تحقیقات کرنے سے اگر کوئی آپ کو روک رہا تھا تو آپ نے کیوں نہیں بتایا اور وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کا ٹولہ اپنی ذاتی مفاد کے لیے نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کو نواز شریف کے صاحبزادوں کے کاروبار کی تحقیقات کرنی چاہیے، تاکہ یہ بات منظر عام پر آسکے کہ ان کے بھارتی کاروباری شخصیات کے ساتھ کتنے کاروبار ہیں، کیونکہ اس سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر جتنا بدنام کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں بین الاقوامی لابی انہیں این آر او دلوانے میں مدد کرے۔
ممبئی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردی کے حملے میں ہلاکتوں پر وہ افسوس کا اظہار کرتے ہیں، اور تمام پاکستانی ممبئی حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رحمٰن ملک اور چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ہم نے ممبئی حملوں کے خلاف ٹرائل کی کوشش کی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے نوازشریف کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ان کے حق میں صفائیاں دے رہی ہے جبکہ وہ خود اپنے موقف پرڈٹے ہوئے ہیں اور اپنے بیان پر قائم ہیں۔
عمران خان نے نواز شریف کے بیان کو میمو گیٹ سے تشبیح دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کا بیان میموگیٹ اسکینڈل کی مثل ہے۔