پاکستان

مظفرآباد: پل ٹوٹنے سے سیاح نالے میں ڈوب گئے، 6 جاں بحق

ریسکیو ٹیموں نے6 سیاحوں کی لاشیں نالے سے نکال لیں جبکہ 6 کی تلاش تاحال جاری ہے، پولیس
|

آزاد جموں اور کشمیر میں وادی نیلم میں جاگراں نالہ پل ٹوٹنے سے طلبہ سمیت کئی سیاح ڈوب گئے جن میں سے 6 لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تاحال 6 لاپتہ ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) وادی نیلم مرزا زاہد حسین نے بتایا کہ ’تاحال واقعے کے متاثرین کی اصل تعداد کے بارے معلومات حاصل نہیں ہوسکیں تاہم بتایا جاتا ہے کہ حادثے کے وقت پل پر 20 سے 25 افراد موجود تھے‘۔

انھوں نے بتایا کہ واقعے کے فوری بعد امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا گیا تھا اور اب تک 6 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: مظفر آباد:جیپ گہری کھائی میں گرنے سے نومولود سمیت 5 افراد جاں بحق

ایس پی نے بتایا کہ تاہم متاثرین کی تعداد بڑھ سکتی ہے اور پولیس کو چیک پوسٹ سے گزرنے والے سیاحوں کی تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 طلبا کی شناخت فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی انعم، علینہ، ولید، ساجد، حمزہ، راشد، زبیر اور ملتان کی رہائشی اقرا مظہر کے نام سے ہوئی جنھیں بچالیا گیا ہے اور ہیڈکوارٹرز ہسپتال آٹھمقام منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

ایس پی کے مطابق تین دیگر زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے حادثہ پر موجود ہیں — فوٹو: طارق نقاش

مظفر آباد کے کنٹرول روم میں موجود ایک عہدیدار نے ہلاک ہونے والے 3 طلبہ کی شناخت شاہزیب، عبدالرحمٰن، عدیم اور حماد کے ناموں سے کی۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق نیلم ویلی میں پل گرنے کے واقعے میں جاں بحق 5 طلبا میں سے تین کی شناخت ہو گئی ہے۔

جاں بحق طلبا میں عبدالرحمن اور شہزاد کا تعلق فیصل آباد اور ندیم کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 11 زخمی طلبہ کو مظفرآباد کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں 6 لڑکیاں ہیں۔

خیال رہے کہ متاثرین میں سے بیشتر کا تعلق فیصل آباد اور ملتان سے بتایا جاتا ہے۔

بعد ازاں پل ٹوٹنے سے ڈوبنے والے سیاحوں کی تلاش کے لیے پاک فوج کے جوان بھی امدادی کارروائی میں شامل ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر آباد: دریائے نیلم میں بس گرنے سے 20 افراد ہلاک

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے وادی نیلم میں سیاحوں کو پیش آنے والے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 7 جولائی کو راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 3 نوجوان اسی مقام پر نالے میں طغیانی کے باعث بہہ گئے تھے۔