Election2018

پاکستان مسلم لیگ (ق)

پی ایم ایل (ق)

جماعت کے قیام : 2002

بانی اور چیئرمین: چوہدری شجاعت حسین

1997 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اختلافات پیدا ہوئے، جو جماعت کے اندر ایک اور پارٹی بنانے کی وجہ بنے۔

اس دھڑے نے 1999 میں نواز شریف کی حکومت کے خلاف اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی جانب سے کی گئی فوجی بغاوت کا بھرپور ساتھ دیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین نے 2002 میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے نام سے ایک جماعت کی بنیاد رکھی، جو 2002 کے عام انتخابات کے بعد مشرف حکومت کا اہم ترین حصہ بنی۔

اہم رہنما

پارٹی منشور

انتخابات 2002

2002 کے اتنخابات میں مسلم لیگ (ق) کو 25.7 فیصد ووٹ ملے اور اس نے 342 نسشتوں میں سے 126 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے وفاق میں حکومت بنائی۔

انتخابات 2008

2002 میں 126 نشستیں جیتنے والی مسلم لیگ (ق) کو 2008 میں کافی نقصان اٹھانا پڑا، جہاں اسے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے سامنے شکست ہوئی، تاہم پھر بھی یہ 49 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔

انتخابات 2013

پاکستان مسلم لیگ (ق) نے 2013 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے ساتھ اتحاد کرکے الیکشن میں حصہ لیا اور یہ جماعت قومی اسمبلی کی 2، پنجاب اسمبلی میں 8 اور بلوچستان اسمبلی میں 4 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی جبکہ اسے خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلی میں ایک سیٹ بھی نہیں مل سکی۔

اگر 2002 کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو یہ جماعت ووٹ حاصل کرنے کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھی لیکن 2013 میں یہ چھٹے نمبر پر پہنچ گئی۔

اہم معاملات پر موقف

تنازعات