Election2018

پاکستان تحریک انصاف

(پی ٹی آئی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قیام 25 اپریل 1996 میں لاہور میں ہوا تھا،جس کی بنیاد سیاست دان اور پارٹی کے چیئرمین، کرکٹ لیجنڈ عمران خان نیازی نے رکھی تھی۔

اہم رہنما

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد قومی سیاسی میں آنے کا فیصلہ کیا اور 1996 میں تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔

2008 تک تحریک انصاف بنیادی طور پر ایک شخص کی جماعت سمجھی جاتی تھی، جس میں پارٹی کے ترجمان بھی عمران خان ہی تھے۔

پاکستان کے اب تک واحد ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے کپتان اور معروف شخصیت ہونے کی حقیقت کے باوجود ان کی جماعت ابتداء میں سیاسی پیروکار جمع نہ کرسکی۔

پی ٹی آئی کے حامیوں کی زیادہ تر تعداد شہری علاقوں کے متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے، جو اس جماعت کو ملک میں تبدیلی کا نشان سمجھتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے نعرے ’نیا پاکستان‘ اور ’تبدیلی‘ پارٹی کے بنیادی مقصد کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ ان کو یقین ہے کہ پاکستان کو ترقی کرنے کے لیے ملکی نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

انتخابات 1997

تحریک انصاف نے 1997 میں پہلی مرتبہ عام انتخابات میں حصہ لیا، جس میں وہ اسمبلی کی ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔

انتخابات 2002

2002 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی کی صرف ایک نشست مل سکی تھی، جس پر پارٹی چیئرمین عمران خان خود کامیاب ہوئے تھے۔

انتخابات 2008

2008 میں پی ٹی آئی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا، اس وقت تحریک انصاف آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ تھی، جس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، نیشنل پارٹی (این پی) جیسی چھوٹی سیاسی جماعتیں شامل تھیں۔

انتخابات 2013

پی ٹی آئی 2011 میں ایک سیاسی قوت بن کر ابھری، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے شاہ محمود قریشی، پاکستان مسلم لیگ (ف) سے جہانگیر خان ترین اور دیگر اہم رہنماؤں نے اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کیی، اس کے علاوہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ان کی بھی ایک بڑی تعداد تھی جنہیں سیاسی حلقوں میں کوئی نہیں جانتا تھا، ان میں سرِ فہرست نام اینگرو کے سابق سی ای او اسد عمر کا ہے۔

ایک مضبوط الیکشن مہم کے باوجود پی ٹی آئی 2013 کے انتخابات میں مرکز میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی، تاہم قومی اسمبلی میں 32 سیٹس حاصل کے اپوزیشن کی نشستیں سنبھال لی۔

تحریک انصاف نے صوبہ خیبر پختونخوا میں اکثریت حاصل کی اور جماعت اسلامی کے سے اتحاد کرکے صوبائی حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔

انتخابات 2018

اہم معاملات پر مؤقف

تنازعات