Election2018

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)

(بی این پی۔ مینگل)

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) دراصل بلوچ قوم پرست پارٹی ہے، جس کا قیام 1996 میں عمل میں آیا، جو صوبوں اور خصوصی طور پر بلوچستان کی خود مختاری کی زبردست حامی ہے۔

اہم رہنما

سیاست کے اہم نکات

ماضی کے انتخابات

بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور معروف سیاستدان کی جانب سے پارٹی کو بنائے جانے کے محض ایک سال بعد بی بی این پی مینگل 1997 کے عام انتخابات میں 9 صوبائی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی، اختر مینگل جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے سربراہ نواب اکبر بگٹی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ بننے میں کامیاب ہوئے۔

لیکن تھوڑے ہی عرصے میں پارٹی میں اختلافات پیدا ہوگئے اور اختر مینگل کو بلوچستان میں جوہری ہتھیاروں کے تجربات کرنے سے متعلق پارٹی سے مشاورت نہ کرنے کے الزامات کے باعث استعفیٰ دینا پڑا، جس کے بعد نواب اسراراللہ زہری کی سربراہی میں بی این پی عوامی تشکیل دی گئی۔

بی این پی مینگل نے 2002 اور 2008 کے عام انتخابات فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی سربراہی میں کرانے کی وجہ سے ان میں حصہ نہیں لیا، لیکن اس کے باوجود پارٹی کے تین امیدوار قومی و صوبائی نشتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور پارٹی کا ایک سینیٹر بھی منتخب ہوا، جنہوں نے 2006 میں اپنی نشستوں سے اس وقت استعفیٰ دے دیا، جب بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی کو قتل کیا گیا۔

عام انتخابات 2013

عام انتخابات 2013 سے قبل اگرچہ اختر مینگل طویل جلاوطنی ختم کرکے وطن لوٹے تھے، لیکن اس کے باوجود ان کی پارٹی قومی و صوبائی اسمبلی کی صرف 2 نشستیں ہی جیت سکی تھی، اختر مینگل خود اپنی صوبائی نشست جیتنے میں کامیاب ہوئے اور ایک نشست انہوں نے قومی اسمبلی کی حاصل کی تھی۔

ابتداء میں اگرچہ اختر مینگل نے 2013 کے انتخابی نتائج میں دھاندلی کے الزامات عائد کرکے نتائج کو قبول کرنے سے انکار کیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے نتائج کو قبول کرکے حزب اختلاف کی نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔

اہم واقعات اور تنازعات