کراچی: تجاوزات کےخلاف آپریشن کے دوران ’تشدد‘، ایک شخص ہلاک
کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کے قریب تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے عملے کے مبینہ تشدد سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
ایمپریس مارکیٹ کے قریب ’کے ایم سی‘ کا عملہ پولیس کے ہمراہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے لیے پہنچا تو وہاں موجود پتھارے داروں نے آپریشن کے خلاف مظاہرہ شروع کردیا۔
کچھ ہی دیر میں مظاہرے نے انتظامیہ اور پتھارے داروں کے درمیان تصادم کی صورت اختیار کرلی، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
تصادم کے دوران پولیس اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے عملے نے مبینہ طور پر ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ شدید زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔
جانی نقصان کے بعد مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور جاں بحق شخص کی لاش کو سڑک پر رکھ کر پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
علاقے کی صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث ایمپریس مارکیٹ کے اطراف تمام کاروبار بند ہوگیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’تشدد سے ہلاک ہونے والا معروف ایمپریس مارکیٹ پر پھل کی ریڑھی لگاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’کے ایم سی کے اینٹی انکروچمینٹ سیل نے کریک ڈاؤن کیا تو معروف ریڑھی چھوڑ کر بھاگا جسے سیل اور پولیس اہلکاروں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔‘
تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ معروف دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر کا کہنا تھا کہ ’ تشدد سے ہلاکت کے معاملے پر تفتیش کریں گے، جبکہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘
بعد ازاں رینجرز کی یقین دہانی کے بعد ایمپریس مارکیٹ پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔