دنیا

بھارت: خاوند کی معمولی ’غلطی‘ خاتون کے گینگ ریپ کا باعث بن گئی

شوہر اپنی بیوی کو رات کے وقت ہائی وے پر اتار کر چلے گئے تھے جس کے بعد ان کی اہلیہ 3 دن کے بعد ملیں۔

بھارت کے صوبے بھونیشور کے ضلع اڑیسہ میں شوہر کی جانب سے رات گئے بیوی کو ’غلطی‘ سے اپنے سفر کے دوران شاہراہ پر اتارنے کے بعد 30 سالہ خاتون کو 6 افراد نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنا دیا۔

مذکورہ خاتون جمعرات کی رات سے گمشدہ تھیں جس کے بعد انہیں اتوار کے روز جگت سنگھ پور ضلع سے تلاش کرلیا گیا۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ اتوار کی رات کو خاتون کو جگت سنگھپور میں اپنے رشتہ داروں کے گھر سے بر آمد کیا گیا۔

خیال رہے کہ جگت سنگھپور انگول سے 150 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے تاہم پولیس تحقیقات کر رہی ہے کہ خاتون نے ریپ کا نشانہ بننے کے بعد طویل سفر کیسے طے کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 مشتبہ افراد گرفتار

ضلع کے سینئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ کرنا ہے تاہم اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ گینگ ریپ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنبھالپور کا رہائشی خاندان ضلع انگول سے گزر رہا تھا اور اس موقع پر خاوند ڈرائیونگ سیٹ پر تھے جبکہ بیوی پیچھے اور بیٹی آگے بیٹھی تھیں۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ رات کے 10 بجے کے قریب ضلع انگول میں بیوی نے رفع حاجت کے باعث خاوند سے گاڑی روکنے کا کہا جب گاڑی روک گئی اور خاتون کچھ دیر کے بعد واپس آگئیں تو انہوں نے گاڑی کا دروازہ کھولا اور پچھلی سیٹ سے پانی لیا تاہم دروازہ بند ہونے کی آواز سے شوہر نے ان کے پیچھے بیٹھ جانے کا سمجھ کر گاڑی چلا دی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں آٹھ ماہ کی بچی کا ’ریپ‘

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 17 کلومیٹر کی مسافت طے کرنے کے بعد خاوند نے کچھ سامان لینے کے لیے گاڑی کو روکا اور کچھ دیر بعد انہیں احساس ہوا کہ ان کی بیوی پیچھے موجود نہیں تھی جس کے بعد علاقے میں بیوی کی تلاش شروع کی اور ناکامی پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔

3 ریپ کیسز میں 22 افراد گرفتار

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشرقی بھارت میں نوجوان لڑکیوں سمیت 3 علیحدہ ریپ کیسز میں 22 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ حالیہ ہفتوں میں بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات شہہ سرخیوں کی زینت بننے کے بعد سے ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

مقامی تھانے کے چیف رام سنگھ کا کہنا تھا کہ پولیس نے 14 افراد اور خواتین کو 16 سالہ لڑکی کے ریپ کے کیس میں گرفتار کیا جسے ریپ کرنے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

انہوں نے کہا کہ بچی کے والد کی جانب سے دیہی کونسل میں شکایت درج کرائی گئی تھی جس پر گاؤں کے بزرگوں نے دو مبینہ قاتلوں کو 50 ہزار روپے جرمانہ اور 100 سٹ اپس کرنے کی سزا سنائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سزا سے ملزمان مشتعل ہوگئے اور والدین کو پیٹنے کے بعد لڑکی کو آگ لگادی‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’دونوں ملزمان نے والدین کو مارا پیٹا اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ متاثرہ لڑکی کے گھر پہنچ کر اسے آگا لگادی۔‘

پولیس نے لڑکی کو اغوا اور ریپ کرنے والے 2 ملزمان کے علاوہ 18 افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا۔