دنیا

لبنان میں 2009 کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کے انتخابات

اس سے قبل پچھلی حکومت نے شام میں غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر اپنی مدت میں توسیع کی تھی۔

تقریباََ ایک دہائی کے بعد لبنان میں پہلے پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ کا اعلان کردیا گیا۔

اس سے قبل لبنان میں 2009 میں انتخابات ہوئے تھے جس کے ذریعے 4 سال کی حکومت بنائی گئی تھی تاہم اس پارلیمنٹ نے پڑوسی ملک شام میں غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر اپنی مدت کو دوگنا کردیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مسلح تنظیم حزب اللہ، جسے امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں اپنی نمائندگی بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

128 نشستوں پر ووٹنگ کا سلسلہ وہاں کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے تک جاری رہے گا۔

سرکاری طور پر نتائج کا اعلان پیر یا منگل کو کیا جائے گا تاہم تجزیہ کاروں کو امید ہے کہ نتائج آج شب تک سامنے واضح طور پر سامنے آجائیں گے۔

مذکورہ انتخابات میں بیرون ممالک میں رہنے والے ہزاروں لبنانی شہری بھی پہلی مرتبہ ووٹ کا حق استعمال کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: لبنان سے 500 شامی مہاجرین کی وطن واپسی

یہ تبدیلی نئے الیکٹورل نظام کے باعث سامنے آئی۔

واضح رہے کہ لبنان میں کئی عرصے سے اختیارات کی تقسیم کا نظام چل رہا ہے جس کے تحت پارلیمنٹ کی نشستوں کو عیسائی اور مسلمانوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

خیال رہے رہے کہ سعودی عرب کے قریبی سعد حریری نے 4 نومبر کو اچانک لبنان کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں نے اپنی زندگی کو ٹارگٹ کرنے کے لیے بنائے گئے پوشیدہ منصوبے کو محسوس کر لیا ہے۔‘

سعد حریری کی جانب سے اپنے عہدے سے استعفے کے اعلان کے بعد لبنان میں سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا تھا جبکہ حکام کی جانب سے سعودی عرب پر وزیراعظم کی حراست کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے تھے جہاں وہ مستعفی ہونے کے بعد دو ہفتوں تک رہے تھے۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ کا سعودی عرب پر لبنانی وزیرِاعظم کی گرفتاری کا الزام

تاہم سعد حریری نے سعودی عرب کی جانب سے حراست میں رکھنے کی افواہوں کو رد کر دیا تھا اور فرانس کی دعوت پر پیرس کے دورے کے لیے 18 نومبر 2017 کو سعودی عرب چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

سعد حریری اپنے دورہ فرانس کے بعد مصر اور قبرص میں رکے اور وہاں سے بیروت پہنچے اور ملک کے 74 یوم آزادی کے جشن کے موقع پر منظر عام پر آئے اور میڈیا سے بات چیت کی۔

بعد ازاں انہوں نے لبنانی صدر میشال عون کی درخواست پر اپنے استعفے کے فیصلے کو معطل کرنے پر اتفاق کیا۔