دنیا

دبئی: رئیل اسٹیٹ کی قیمت میں کمی سے اسٹاک مارکیٹ پر منفی اثرات

دبئی میں سب سے بڑے عمار کنسٹرکشنز کے حصص میں یکم جنوری سے اب تک 22 فیصد کمی آئی۔

کویت مالیاتی سینٹر (مرکز) کے ریسرچ کے سربراہ رگو کا کہنا ہے کہ دبئی میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی جارہی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ دبئی کی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے خلیج تعاون تنظیم (جی سی سی) مارکیٹ میں بھی 12 فیصد کمی آئی ہے جو رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں فروخت میں کمی کی وجہ سے ہے۔

مزید پڑھیں: دبئی رئیل اسٹیٹ میں پاکستانیوں کی 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

واضح رہے کہ دبئی کا اسٹاک مارکیٹ 27 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

دو روز قبل دبئی کی مالیاتی مارکیٹ کا انڈیکس 1.83 فیصد کمی کے بعد 2974.99 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی مارکیٹ کے حوالے سے خلیجی ممالک کا سب سے زیادہ واضح دبئی اسٹاک مارکیٹ کو کاروباری ہفتے کے اختتام میں 3.1 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کی دبئی میں تقریباً 441 ارب روپے کی سرمایہ کاری

مارکیٹ میں سال کے آغاز سے اب تک 12.5 فیصد کی کمی ہوئی۔

خیال رہے کہ رئیل اسٹیٹ کا شعبہ دبئی کی معیشت میں سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والا شعبہ ہے، جہاں تیل پر بالکل انحصار نہیں کیا جاتا۔

دبئی میں سب سے بڑے عمار کنسٹرکشنز کے حصص میں یکم جنوری سے اب تک 22 فیصد کمی دیکھی گئی، داماک پراپرٹیز کے حصص کی قیمت میں 26 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ ڈریک اور اسکل انٹرنیشنل کے حصص 50 فیصد کم ہوگئے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی کمی بھی مارکیٹ میں کمی کی وجہ ہیں کیونکہ زیادہ تر سرمایہ کار سعودی عرب کی جانب منتقل ہوگئے ہیں۔