پاکستان

9 سالہ بچی کے قتل کے شبے میں 2 افراد گرفتار

سندھ ہائی کورٹ نے لاڑکانہ پولیس کے اعلیٰ افسران کو قتل کے واقعے پر اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ کے ضلع لاڑکانہ کی پولیس نے 9 سالہ بچی کے قتل کے شبے میں 2 افراد کو گرفتار کیا کرلیا۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے بچی کی لاش لاڑکانہ میں ایک تالاب سے برآمد ہوئی تھی جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے لاڑکانہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عبداللہ شیخ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) تنویر تونیو کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

عدالت عالیہ نے پولیس افسران کو 7 مئی کو عدالت میں پیش ہو کر مذکورہ واقعے پر رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 8 سالہ بچی کو ’ریپ‘ کے بعد زندہ جلادیا گیا

خیال رہے کہ لاپتہ ہونے والی بچی کی لاش گمشدگی کے ایک روز بعد 25 اپریل کو لاڑکانہ سے نوڈیرو جانے والی سڑک سے متصل ہوٹل کے نزدیک ایک تالاب میں تیرتی ہوئی پائی گئی تھی۔

اس ضمن میں پولیس سرجن ڈاکٹر سلیم شیخ نے لاش کا ابتدائی معائنہ کرکے تصدیق کی کہ مذکورہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ اس کی موت دم گھٹنے کے سبب ہوئی۔