کوریا میں صدی کا سب سے بڑا جوا! کس کا فائدہ کس کا نقصان؟
کمیونسٹ شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے پیدل سرحد پار کرکے جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن سے ملاقات کی، امن خوشحالی اور خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کے ساتھ ہی دونوں رہنما بغلگیر ہوئے اور دنیا بھر کی ٹی وی اسکرینوں پر کروڑوں لوگوں نے ان لمحات میں نئی تاریخ بنتے دیکھی۔ یقیناً یہ انتہائی اہم ملاقات اور اعلامیہ ہے جو نہ صرف آج کی دنیا کے حالات پر اثر انداز ہوگا بلکہ مستقبل میں بھی دور رس اور دیرپا نتائج مرتب کرے گا۔
2017ء میں جزیرہ نما کوریا مسلسل حالتِ جنگ میں رہا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پورے سال ٹوئٹر کے ذریعے دھمکیاں دیتے رہے، شمالی کوریا کے صدر کو کبھی لِٹل راکٹ مین کہا تو کبھی امریکی طیش کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کا انتباہ جاری کیا گیا۔ لیکن نئے سال میں اچانک اور تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں نے نہ صرف لہجوں کی گرمی کم کردی ہے بلکہ شمالی کوریا کے آئے روز ہونے والے میزائل تجربات بھی بند ہوچکے ہیں۔