پاکستان

سی ٹی ڈی کی کارروائی، کوئٹہ سے کالعدم تنظیم کا ٹارگٹ کلر گرفتار

دہشت گرد کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، سی ٹی ڈی حکام
|

کوئٹہ: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے شہر سے کالعدم تنظیم کے مبینہ ٹارکٹ کلر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا نے ایف سی حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ سے کالعدم تنظیم کے اہم دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد عبدالرحیم، ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں میں ملوث ہے جبکہ اس کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں متعدد معصوم افراد ہلاک ہوئے۔

پریس کانفرنس کے دوران ملزم کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی چلائی گئی۔

مزید پڑھیں: ایف سی اور پولیس کا مشترکہ آپریشن، لشکر جھنگوی کا کمانڈر ہلاک

گرفتار ٹارگٹ کلر عبدالرحیم — فوٹو: ڈان نیوز

سی ٹی ڈی کے آفیسر نے بتایا کہ دہشت گرد سے ہینڈ گرینیڈ اور پستول برآمد کی گئی جبکہ دہشت گرد کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے اور دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

اعتزاز گورایا کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عبدالرحیم کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر تھی۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں صرف ایک کمیونٹی پر حملے نہیں ہورہے، ہزارہ کے علاوہ پولیس، سرکاری عہدیداروں اور مسیحوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم سب نے مل کر لڑنی ہے۔

گزشتہ روز پولیس اور فرنٹیئر کور کی جانب سے ضلع مستونگ کے پہاڑی علاقوں اسپلنچی اور قابو میں مشترکہ آپریشن کے دوران کالعدم لشکرِ جھنگوی کا کمانڈر مقصود احمد ہلاک ہو گیا تھا۔

ہزارہ برادری کا احتجاج جاری

دوسری جانب صوبہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ برادری کا کوئٹہ کے 3 مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہے۔

مظاہرین نے آرمی چیف کے آنے تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ایڈووکیٹ جلیلہ حیدر سمیت سیکڑوں ہزارہ خواتین کا پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روز میں داخل ہو چکا ہے جبکہ سیکڑوں ہزارہ نوجوان مشرقی بائی پاس پر 2 روز سے سراپا احتجاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہزارہ برادری نے احتجاج کے اختتام کو آرمی چیف کی ملاقات سے مشروط کردیا

اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کے باہر صوبائی وزیر آغا رضا کی قیادت میں گزشتہ روز ہزارہ قبائل کی جانب سے شروع کیا گیا احتجاج بھی دوسرے روز میں داخل ہوچکا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ شب وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوئٹہ پہنچے تھے اور انہوں نے ہزارہ برادری سے مزاکرات کی کوشش کی تھی جو ناکام رہی تاہم ہزارہ برادری کا مطالبہ ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خود کوئٹہ آئیں اور ان کے مطالبات سنیں۔