دنیا

بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری جاں بحق

سیکیورٹی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے درادگام میں مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران مظاہرین پر فائرنگ کردی، رپورٹ

سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع پلوامہ میں قابض سیکیورٹی فورسز کی جانب سے تازہ ریاستی دہشت گردی میں ایک بچے سمیت 3 کشمیری جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز اور سینٹرل ریزور پولیس فورس نے ضلع پلوامہ کے علاقے درادگام میں مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 50 سے زائد نوجوان کشمیری زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق زخمیوں کو گولیاں، چھرے اور آنسو گیس کے شیل لگے تھے۔

اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرچ آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر سے بھی سیکیورٹی فورسز کو مدد فراہم کی تھی۔

مزید پڑھیں: کیا مقبوضہ کشمیر میں مسلح جدوجہد دوبارہ قدم جما رہی ہے؟

رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کی مظاہرین پر کی جانے والی فائرنگ سے شاہد اشرف ڈار جاں بحق ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک مکان پر فائر کیے گئے مارٹر شیل کے باعث سمیر اور عاقب مشتاق جاں بحق ہوئے۔

مذکورہ واقعے کے بعد ضلع بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن کیا گیا جبکہ مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

بعد ازاں علاقے میں جاری کشیدگی کے باعث انتظامیہ نے جنوبی کشمیر میں ٹرین اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔

خیال رہے کہ ضلع پلوامہ کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے سے قبل ایک حملے میں بھارتی فورسز کے ایک میجر سمیت 2 فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوجی کی حزب المجاہدین میں شمولیت، پولیس کا دعویٰ

دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے دو مسلح جنگجو جاں بحق ہوئے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ واقعے میں سمیر احمد بھٹ عرف سمیر ٹائیگر اور عاقب خان جاں بحق ہوئے ہیں۔

بعد ازاں کشمیر کے حریت پسند رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک اور دیگر نے ضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی کی مزمت کی جس میں 3 کشمیری جاں بحق ہوئے تھے۔

کشمیری رہنماؤں نے واقعے پر مقبوضہ وادئ میں مکمل شٹر ڈاؤن کا اعلان بھی کیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 17 نوجوان جاں بحق

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی سرکار نے مقبوضہ وادئ میں آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز اور سیکیورٹی اداروں کی مدد کے لیے بلیک کیٹ کمانڈوز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارت کی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے نئی دہلی میں مقامی میڈیا کے نمائندوں کو تصدیق کی کہ حکومت وادئ میں این ایس جی کمانڈوز کو تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جہیں بلیک کیٹس کے نام سے جانا جاتا ہے۔