لائف اسٹائل

کوریو گرافر سروج خان کا بولی وڈ میں خواتین سے متعلق متنازع بیان

فلم انڈسٹری میں کام کے بدلے جنسی تعلقات کا معاملہ بابا آدم کے زمانے سے چلا آ رہا ہے، سروج خان

’ایک، دو، تین‘ اور ’تما تما لوگے‘ سمیت متعدد گانوں کی کوریوگرافی کرنے والی ڈانسر سروج خان کو بولی وڈ میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے حوالے سے متنازع بیان کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کو ایک خاص ذہنیت، کیفیت اور دماغی بیماری کا نام دیا جاتا ہے۔

اس کا سیدھا اور آسان مطلب ’کام کے بدلے جسمانی تعلقات‘ ہوتے ہیں۔

بولی وڈ میں بھی ’کاسٹنگ کاؤچ‘ پر کئی سال سے بحث جاری ہے، متعدد اداکارائیں یہ اعتراف کرچکی ہیں کہ فلم انڈسٹری میں یہ کام جاری ہے۔

اب 69 سالہ کوریوگرافرسروج خان نے بھی ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے حوالے سے متنازع بیان دے کر اس بحث کو مزید الجھا دیا ہے۔

سروج خان نے گزشتہ روز ’کاسٹنگ کاؤچ‘ پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ معاملہ ابھی شروع نہیں ہوا، بلکہ یہ تو بابا آدم کے زمانے سے چلا آ رہا ہے‘۔

سروج خان نے صاف الفاظ میں کہا کہ ’ہر لڑکی پر کوئی نہ کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے، یہاں تک کے حکومت کے لوگ بھی ایسا کرتے ہیں، تو لوگ صرف فلم انڈسٹری کے پیچھے ہی کیوں پڑے ہیں؟

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شوبز میں لڑکی کو ’ریپ‘ کرکے چھوڑ نہیں دیا جاتا، بلکہ اسے روزگار دیا جاتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ لڑکی کے اوپر ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہے، اگر وہ ہاتھ نہیں آنا چاہتی تو نہیں آئے گی‘۔

سروج خان نے صحافیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلم انڈسٹری کا نام نہ لیں، وہ ان کے لیے مائی باپ کا درجہ رکھتی ہے۔

تاہم بعد ازاں ٹوئٹر اور فیس بک پر سخت تنقید پر انہوں نے معافی مانگ لی۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق متنازع بیان دینے پر شدید تنقید کے بعد سروج خان نے عوام سے معافی مانگ لی۔

سروج خان نے متعدد بھارتی نشریاتی اداروں کو اپنا بیان بھجوایا، جس میں انہوں نے تمام لوگوں سے معزرت کرتے ہوئے انہیں درخواست کی اس معاملے پر سوشل میڈیا پر گفتگو نہ کی جائے۔

خیال رہے کہ سروج خان نے اپنے کیریئر میں اب تک 2 ہزار سے زائد گانوں کی کوریوگرافی کی، مادھوری ڈکشٹ کے زیادہ تر مشہور ڈانس گیتوں کی کوریوگرافی بھی انہوں نے ہی کی ہے۔