پاکستان

سپریم کورٹ کی جیو کے ملازمین کو فوری تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت

چیف جسٹس نے معاملے کے حل کے لیے حامد میر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔

سپریم کورٹ نے نجی نشریاتی ادارے جیو ٹی وی کے ملازمین کی 3 ماہ سے ادا نہ کی جانے والے والی تنخواہوں کو فوری جاری کرنے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جنگ اور جیو کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی جہاں جیو اور جنگ گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمٰن پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر میر شکیل الرحمٰن طلب

خیال رہے کہ جیو ٹی وی میں ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ میڈیا کمیشن کیس کے دوران سامنے آیا تھا۔

میر شکیل الرحمٰن نے عدالت کو بتایا کہ کچھ مالی مسائل کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میر شکیل الرحمٰن کی تیسری مرتبہ عدم پیشی پر عدالت برہم

تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ تنخواہیں جاری کرنے میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں۔

عدالت نے میر شکیل الرحمٰن کو فوری مسئلے کا حل نکالتے ہوئے تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے جیو کے پروگرام کا ٹرانسکرپٹ طلب

عدالت نے معروف صحافی حامد میر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس کا کام اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔

تشکیل دی گئی کمیٹی میں انتظامیہ اور ملازمین کے بھی ایک نمائندے کو شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزارتِ اطلاعات یا پیمرا نے جیو نیوز کی بندش کے احکامات نہیں دیئے‘

سماعت کے دوران میر شکیل الرحمٰن نے عدالت عظمیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ معاملہ جلد حل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے عدالت سے ادائیگیاں کرنے کے لیے 3 ماہ کی مہلت طلب کی تھی تاہم چیف جسٹس نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین پہلے ہی کافی عرصے سے مصیبتوں میں مبتلا ہیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 24 اپریل 2018 کو شائع ہوئی