پاکستان

اٹھارویں آئینی ترمیم کو واپس لینے کے اقدامات پر رضا ربانی کی تنبیہ

اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کی صورت میں وفاقی حکومت کو بھاری قیمت چکانا ہوگی، رضا ربانی

کراچی: سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کی صورت میں وفاقی حکومت کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

بلاول ہاؤس میڈیا سیل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے ریفرنڈم میں پیپلز یونٹی کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارے کے ملازمین قومی ادارے کی نجکاری کے خلاف ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’تاہم، پی آئی اے کی انتظامیہ ریفرنڈم کا نتیجہ قبول نہیں کرنا چاہتی‘۔

مزید پڑھیں: رضا ربانی کی نواز شریف سے زیادہ قربت ہے، زرداری

رضا ربانی نے مسلم لیگ (ن) کی حمایت یافتہ ائیر لیگ کے مقابلے میں پیپلز یونٹی کی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہاں تک کے ائیر لیگ لاہور میں بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکی‘۔

خیال رہے کہ جمعرات کو ہونے والے ریفرنڈم میں پی پی پی، جماعت اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی حمایت یافتہ پیپلز یونٹی نے 4228 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کی مد مقابل ائیر لیگ نے 1888 ووٹ حاصل کیے، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت یافتہ انصاف فرنٹ نے 78 ووٹ حاصل کیے۔

رضا ربانی نے مزید کہا کہ ریفرنڈم کے نتائج نے واضح کردیا ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین ادارے کی فروخت کے فیصلے کو منظور نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: رضا ربانی نے بطور چیئرمین سینیٹ 78 احکامات جاری کیے

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے طیاروں کی دم سے ملک کا پرچم ہٹائے جانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا، جیسا کہ اس سے دنیا میں پاکستان کے فضائی ادارے کی شناخت کو نقصان پہنچا۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے الزام لگایا کہ ایک طیارے سے پاکستانی پرچم کو ہٹانے کی قیمت 30 ہزار ڈالر ادا کی گئی اور مزید کہا کہ حکومت ڈیزائن پر تو رقم خرچ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے تیار نہیں۔


یہ خبر 22 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی