پاکستان

رضاربانی کی اسلام آباد ایئرپورٹ کے نام کی تبدیلی پر تنقید

یہ بدقسمتی ہے کہ ہم کس طرح اپنے قومی ہیروز کو عزت دیتے ہیں، محترمہ کے نام کو تاریخ سے ہٹایا نہیں جاسکتا، رضاربانی

سینیٹ کے سابق چیئرمین رضا ربانی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوبینظیر بھٹو سے منسوب اسلام آباد ائرپورٹ کے نام کی تبدیلی کے فیصلے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے واپس لینے کے لیے خط لکھ دیا۔

رضاربانی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ وزیراعظم کے مشیر ہوابازی نے بیان جاری کیا ہے کہ اسلام آباد ائرپورٹ کو نئے نام سے پکارا جائے گا۔

سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی خدمات کو نمایاں کرتے ہوئے انھوں نے تحریر کیا ہے کہ ‘یہ ایک بدقسمتی ہے جس طرح ہم اپنے قومی ہیروز کو عزت دیتے ہیں’۔

سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو کی عظیم قربانی کی یاد میں ان کے دنیا سے جانے کے بعد ائرپورٹ کو ان سے منسوب کیا گیا تھا۔

بینظیر بھٹو کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘انھوں نے ملک کو ضیاالحق کے مارشل لا سے آزادی دلائی اور دہشت گردی و انتہاپسندی کے خلاف جنگ کرتے ہوئے انھیں راولپنڈی کی گلیوں میں قتل کردیا گیا’۔

رضاربانی نے دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے توجہ دلائی ہے کہ ‘دنیا بھر میں بڑی تعداد میں ائرپورٹس معروف عالمی شخصیات سے منسوب ہیں’، جیسا کہ ٹیکساس میں ڈیلاس کے ائرپورٹ کو سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے بعد ان سے منسوب کردیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ وہ ائرپورٹ کے نام کی تبدیلی کے حوالے سے باخبر تھے ممکنہ طور پر ‘سول ایوی ایشن اتھارٹی میں موجود مخصوص بیوروکریٹس کے حکم پر لیکن وہ تاریخ میں محترمہ کی جگہ کو ہٹا نہیں سکتے’۔

اپنے خط میں انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے کو ‘مایوسی کا عکاس’ قرار دے دیا۔

سینیٹر رضاربانی نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت قومی عمارتوں کو معروف رہنماوں سے منسوب کرے گی اور وزیراعظم کو کہا کہ ‘اس نامناسب اور غیرضروری فیصلے سے دست بردار ہوں’۔