علی ظفر پر مزید خواتین کے جنسی ہراساں کرنے کا الزام
پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع کے مقبول گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرنے کے بعد اب اور بہت سی خواتین نے سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف اپنی آواز اٹھائی۔
میک اپ آرٹس لینا غنی نے میشا شفیع کو سپورٹ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں ان کی بہادری کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: ’زندہ رہنے کیلئے خواتین کا ہراساں ہونا مجبوری‘
لینا کا کہنا تھا کہ ’علی ظفر کے انداز کو دیکھ کر اچھی طرح سمجھ آتا ہے کہ وہ خواتین کی عزت نہیں کرتے، ایسے کمنٹس جس سے کسی کو تکلیف ہو وہ مزاق نہیں، عموماً خواتین ایسے واقعات سے بھاگ جاتی ہیں اور پھر امید کرتی ہیں کہ خدا ایسے لوگوں سے انہیں دوبارہ نہ ملوائے، لیکن اگر بدقسمتی سے آپ دوبارہ ملتے ہیں تو وہ چھپنا بہتر سمجھتی ہیں‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’آج میشا کی آواز اٹھانے کے بعد مجھ میں بھی ہمت آئی کے میں علی ظفر کے ساتھ ہوا اپنا تجربہ شیئر کرسکوں، جب وہ مجھ سے بہت سے عجیب باتیں بہت آسانی سے کرلیتے تھے اور سمجھتے تھے کہ یہ بالکل ٹھیک ہے‘۔
بلاگر حمنہ رضا نے بھی علی ظفر کے ساتھ ہوئے اپنے ایک ناخوشگوار واقعے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
اپنے بیان میں حمنہ نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل وہ اپنے شوہر اور دوستوں کے ہمراہ ایک ایونٹ میں موجود تھی، جہاں انہیں علی ظفر نظر آئے اور وہ ان کے ساتھ سیلفی لینے کے لیے کافی پرجوش ہوگئیں۔
حمنہ نے بتایا کہ سیلفی لینے کے دوران علی ظفر نے انہیں غلط انداز میں ہاتھ لگایا، جس کا ذکر انہوں نے فوری اپنے شوہر اور دوستوں سے کیا، تاہم انہیں خود یقین نہیں آرہا تھا کہ جو کچھ بھی ان کے ساتھ ہوا وہ حقیقت تھی یا ان کا خیال۔
یہ بھی پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام،علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹاقرار دیدیا
لیکچرار ماہم جاوید نے بھی علی ظفر کے خلاف ٹویٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے علی ظفر پر الزام لگایا کہ کئی سال قبل گلوکار نے زبردستی ان کی کزن کے قریب آنے کی کوشش کی اور اسے اپنے ساتھ ریسٹ روم میں لے جانا چاہا لیکن ان کی کزن کی دوستوں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 'یہ 2005-2004 کا واقعہ ہے، لیکن مجھے اچھی طرح سے یاد ہے، اُس وقت اس طرح کے واقعات پر بات نہیں کی جاتی تھی‘۔
ماہم کے مطابق ’علی ظفر ایک مقبول شخصیت ہیں اس لیے ہم نے کسی کو یہ بتانے کے بارے میں سوچا بھی نہیں کیوں کہ کوئی بھی اس بات کو نہیں سنتا، اور سچ تو یہ ہے کہ گزرے سالوں میں ہم اس بات کو خود بھی بھول چکے تھے، لیکن میشا شفیع کا شکریہ کہ ان کی وجہ سے ہمیں بھی یہ یاد دلانے میں مدد ملی کہ ہمارا معاملہ بھی اہمیت رکھتا ہے۔'
صوفی نام کی ایک ٹوئٹر صارف نے بھی اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ علی ظفر نے امریکا میں ایک ایونٹ کے دوران اسکول کی ایک طلبہ کو ہراساں کیا تھا اور وہ انہیں باتھ روم میں روتی ہوئی ملی تھی۔