موجودہ حکومت کے آخری بجٹ کے اخراجات میں اضافے کا امکان
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ اسٹریٹجی پیپر (بی ایس پی) کی منظوری دے دی جس کے تحت بجٹ میں بین الاقوامی امداد کی غیر موجودگی میں آئندہ مالی سال میں دفاع کے لیے 11 کھرب روپے، قرض کی ادائیگی کے لیے 16 کھرب روپے مختص کرنے، مالی خسارہ 5.3 فیصد تک رکھنے جبکہ اخراجات میں اضافے کا امکان ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران موجودہ مالی سال خسارے کے تخمینے کا بھی جائزہ لیا گیا کیونکہ اخراجات میں اضافے کی وجہ سے مالی سال 2018-2017 کے دوران خسارہ 4.1 فیصد ہدف سے بڑھ کر 5.5 فیصد تک پہنچ گیا۔
اخراجات میں اضافے کی وجہ سے وفاقی حکومت کے ترقیاتی پروگرام کے 2 کھرب 51 ارب روپے کم کر دیئے گئے اس کے ساتھ ساتھ صوبائی ترقیاتی پروگرام کے بھی 100 ارب روپے کم کردیئے گئے۔
مزید پڑھیں: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 100 ارب روپے اضافی شامل کرنے کا امکان
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وفاقی کابینہ کے سامنے سیکریٹری خزانہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے بی ایس پی میں آئندہ مالی سال کے لیے خسارہ 52 کھرب 37 ارب مختص کیا گیا جبکہ موجودہ مالی سال کے لیے خسارے کا تخمینہ 47 کھرب 53 ارب روپے لگایا گیا تھا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات 55 کھرب روپے تک ہو سکتے ہیں اور ان اہداف کو آئندہ ہفتے منظور کیا جائے گا۔
بی ایس پی میں آئندہ مالی سال میں دفاع کے لیے 11 کھرب روپے مختص کیے جبکہ موجودہ مالی سال میں 9 کھرب 20 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا آئندہ بجٹ میں خام مال کی ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ بجٹ پیش کرنے کے روز کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ آئندہ مالی سال میں تنخواہوں میں اضافے کے لیے 36 ارب روپے اضافی رقم مختص کی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ پینشن کے لیے 3 کھرب 42 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جبکہ موجودہ مالی سال میں پینشن کے لیے 2 کھرب 48 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ صوبوں کو 25 کھرب 50 ارب روپے دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ برس صوبوں کو 23 کھرب 80 ارب روپے فراہم کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: نئے مالی سال کا بجٹ دینا موجودہ حکومت کا اختیار نہیں، خورشید شاہ
بی ایس پی کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے اخراجات کو 4 کھرب 45 ارب تک مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ موجود مالی سال میں یہ رقم 3 کھرب 77 ارب مختص کی گئی تھی، اسی طرح سبسڈی کے لیے بھی آئندہ مالی سال کے لیے موجودہ مال سال سے زائد رقم مختص کی جائے گی جو رواں مالی سال ایک کھرب 44 ارب روپے ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے یہ رقم ایک کھرب 79 ارب روپے ہوگی۔
ادھر آئندہ مالی سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں آئندہ مالی سال کے دوران کمی کی جائے گی، 2018-2017 کے دوران اس حوالے سے 10 کھرب ایک ارب روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 8 کھرب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی آمدن میں 80 ارب روپے کی کمی کا بھی امکان ہے۔