پاکستان

آزاد کشمیر: بھارتی شیلنگ سے مزید 4 شہری زخمی

بھارتی فوجیوں نے متعدد گولے برسائے جو سری گاؤں کے اطراف میں گرے، ریونیو افسر انور شاہین

مظفرآباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی شیلنگ کے نتیجے میں آزاد جموں کشمیر میں 4 شہری زخمی ہو گئے۔

سری نامی گاؤں میں محکمہ ریونیو کے افسر انور شاہین نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے متعدد گولے برسائے جو گاؤں کے اطراف میں گرے۔

یہ پڑھیں: آزاد کشمیر: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق، 3 زخمی

واضح رہے کہ سری گاؤں ضلع کوٹلی کی تحصیل کھوئی رٹہ میں قائم ہے۔

اس سے قبل 11 اپریل کو بھارت نے اسی مقام پر بلااشتعال فائرنگ کرکے 7 شہریوں کو زخمی کردیا تھا۔

انور شاہین نے بتایا کہ بھارتی گولہ باری میں زخمی ہونے والوں میں 63 سالہ شریف، 32 سالہ ہادیہ شاہی، 26 سالہ نصرت اکبر اور اس کی 18 سالہ بہن جوریہ اکبر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی جاری ہے اور گزشتہ ایک سال سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق رواں برس بھارتی گولہ باری اور فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 101 جزوی زخمی یا مکمل معذوری کا شکار ہو ئے۔

یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیے کے ذمہ دار، منموہن سنگھ

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آتے ہی لائن آف کنٹرول سمیت دیگر سماجی سطح پر بھی قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، حکام کے مطابق بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے بچنے کے لیے لائن آف کنٹرول کے قریبی رہائشیوں نے حفاظتی بنکر بنانے شروع کردیئے ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نکیال، چروہی اور تحصیل کھوئی رٹہ میں مجموعی طور پر 300 بنکرز تعمیر کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ 18 ستمبر 2016 کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں: برہان مظفر وانی کون تھا؟

دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے وہاں کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز سے احتجاج میں اب تک درجنوں سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزار سے زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے متعدد شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔


یہ خبر 13 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی