پاکستان

خاتون سے ریپ کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

ایک شخص کام کے بہانے اپنے رشتہ دار کے گھر لے گیا جہاں پہلے سے موجود پولیس اہلکار نے ریپ کا نشانہ بنایا، متاثرہ خاتون
|

اسلام آباد: خاتون ملازمہ سے مبینہ ریپ کے الزام میں وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے ایک اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں تعینات کانسٹیبل تنویر صادق کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

متاثرہ خاتون شاہدہ پروین نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ بس اسٹاپ پر کھڑی تھی کہ اچانک ایک کار اس کے نزدیک آکر رکی جس میں ایک نوجوان سوار تھا۔

ملازمہ نے بتایا کہ اس نوجوان نے اس سے اس کا پیشہ دریافت کیا جس کے بعد اسے اپنے ایک رشتہ دار کے گھر کام کرنے کی غرض سے لے گیا جہاں اس گھر میں پہلے سے موجود شخص، جو بعد میں پولیس اہلکار ثابت ہوا، نے اسے اندر کی جانب کھینچ لیا۔

مزید پڑھیں: پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت، 4 اہلکار گرفتار

متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکار نے اسے تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار مذموم کارروائی کے وقت نشے کی حالت میں دھت تھا۔

خاتون ملازمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے ملزم سے چھوڑ دینے کی التجا کی لیکن اس نے ایک نہ سنی، تاہم موقع دیکھ کر وہ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔

تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے تنویر صادق کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس گرفتار کرلیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل چیک اپ کروا کر اسے اس کے گھر بھیج دیا گیا ہے، تاہم اس معاملے کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) نجیب الرحمٰن بگوی کا کہنا ہے کہ قانون سب کے لیے یکساں ہے اور قانون سے کوئی بھی مبرا نہیں ہے۔