لائف اسٹائل

نایاب ہرن کا شکار: سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا

سلمان خان پر دو نایاب ہرن کے شکار کا الزام تھا، جبکہ عدالت نے باقی اداکاروں کو اس کیس میں بری کردیا۔

بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور کی عدالت نے بولی وڈ اداکار سلمان خان کو نایاب ہرن کے شکار کے کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

نایاب کالے ہرن کیس کے غیر قانونی شکار کے 20 سال پرانے کیس میں سلمان خان کے علاوہ سیف علی خان، تبو، سونالی باندرے اور نیلم کے نام بھی شامل تھے۔

سلمان خان پر دو نایاب ہرن کے شکار کا الزام تھا، جبکہ عدالت نے باقی اداکاروں کو اس کیس سے بری کردیا۔

سلمان خان کو عدالت کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد گرفتار کرلیا گیا، جبکہ عدالت میں موجود ان کی بہنیں الویرا اور ارپیتا فیصلہ سننے کے بعد بےساختہ رو پڑیں۔

رپورٹس کے مطابق سلمان خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے موکل کو تین برس سے کم کی سزا دی جائے۔

واضح رہے کہ تین برس سے کم سزا پر سلمان خان کو فوراً ضمانت مل سکتی ہے لیکن تین برس سے زیادہ کی سزا ہونے پر انہیں ضمانت کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکانا پڑے گا۔

سونالی باندرے کا نام بھی باقی اداکاروں کے ساتھ اس کیس میں ملوث تھا —۔

جبکہ سرکاری وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ سلمان خان نے نایاب ہرنوں کا شکار کیا ہے اس لیے انہیں 6 برس کی سزا دی جائے۔

مزید پڑھیں: نایاب ہرن کے شکار کا کیس، سلمان خان کے خلاف فیصلہ محفوظ

خیال رہے کہ سلمان خان دبئی میں اپنی فلم ’ریس 3‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے جس کے بعد وہ اس کیس کے سلسلے میں جودھپور پہنچے۔

اس دوران عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ شائقین اور میڈیا نمائندوں کا بڑا ہجوم بھی وہاں موجود رہا۔

یاد رہے کہ سلمان خان، سیف علی خان، تبو، نیلم اور شنیت سنگھ نامی شخص کے خلاف 2 اکتوبر 1998 میں ضلع جودھپور کے تھانہ لونی کے علاقے میں کالے رنگ کے نایاب ہرن کا غیر قانونی شکار کرنے کا الزام تھا۔

ان تمام اداکاروں پر 20 سال قبل ہی کانکانی نامی گاؤں کے رہائشی افراد کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے معاملے کی تفتیش کی گئی تھی۔

کیس کی سماعت گزشتہ 20 سال سے جاری تھی، جس پر عدالت نے درجنوں سماعتیں کیں۔

19 برس پرانے اس مقدمے کا فیصلہ گزشتہ ماہ 28 مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان پر مسلح افراد کا حملہ

خیال رہے کہ سلمان خان پر نایاب نسل کے کالے ہرن کا شکار کرنے کا کیس ’انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے سکیشن 1‘ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

سیف علی خان بھی اس دوران کافی پریشان نظر آئے —۔

اداکار پرالزام تھا کہ 1998 میں انہوں نے راجستھان میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے دوران نایاب کالے ہرن کا شکار کیا جہاں جانوروں کا شکار کرنا غیر قانونی تھا۔

اداکار پر مزید الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے یہ شکار اپنے غیر قانونی اسلحہ سے کیا تھا۔

یہ سیشن نایاب نسل کے تمام جانوروں سمیت کالے نسل کے ہرن کے تحفظ سے متعلق ہے۔

تبو بھی باقی اداکاروں کے ساتھ عدالت پہنچی —۔

سلمان کو دو مرتبہ 1998 اور 2007 میں اس مقدمہ کی وجہ سے جودھ پور جیل بھی جانا پڑا۔

سلمان خان پر اس سے قبل 2002 کے ہٹ اینڈ رن کیس میں قتل، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ، لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے، املاک کو نقصان پہنچانے اور نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلانے سمیت آٹھ الزمات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔