پاکستان

’آصف زرداری کا نواز شریف کے خلاف اعلان جنگ افسوسناک ہے’

موجودہ حالات میں تنقید کو بھلا کر مفاہمت کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے جو صرف پاکستان کے مفاد میں ہو، لیگی رہنما رمیش کمار

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رمیش کمار نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اعلان جنگ کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے پر تنقید سے گریز کرنے کا مشورہ دے دیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے رمیش کمار کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر اس قسم کا بیان یقیناً افسوسناک ہے اور ہر جماعت کو تصادم کی راہ سے دور رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ حالات میں تنقید کو بھلا کر مفاہمت کی سیاست کرنے کی ضرورت ہے جو صرف پاکستان کے مفاد میں ہو'۔

مزید پڑھیں: ’کچھ بھی ہوجائے نواز شریف سے صلح نہیں ہوسکتی‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ آصف زرداری نے ایک عظیم رہنما کی برسی پر سیاسی جنگ کا اعلان کیا، لہذا انہیں وقت اور موقع کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 'میں پیپلز پارٹی میں نہیں، مگر پھر بھی ہم ذوالفقار علی بھٹو کو جمہوریت کا بڑا رہنما سمجھتے ہیں، جن کے بعد کوئی دوسرا رہنما نہیں آیا اور اسی لیے بطور ایک سیاستدان میں نے خود بھی آج کے دن ان کی سیاسی کوششوں کی یاد کو تازہ کیا، لہذا ایسے موقع پر اختلافات کو بھلانا چاہیے'۔

رمیش کمار نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر ہر سال بڑی تعداد میں کارکنان گڑھی خدا بخش آتے ہیں، مگر اس مرتبہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنی تقاریر میں اس عظیم رہنما کے فلسفے پر بات تک نہیں کی جس کے نام پر یہ ووٹ لیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں سب سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانا اور تنقید کرنے کرنا بند کریں اور ساتھ مل کر کام کریں تاکہ ملک کا مستقبل روشن ہوسکے اور اگر ایسا نہ ہوا تو کل حالات آج سے بھی بدتر ہوسکتے ہیں'۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کی 39ویں برسی کے موقع پر منعقد جلسے سے خطاب کرتے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے واضح کیا تھا کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے کسی صورت میں صلح نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی جمہوریت کو اب نہیں بچائیں گے، آصف زرداری

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم ہے میاں صاحب میں برداشت کا مادہ کتنا ہے، وہ اپوزیشن بھی خود کرتے ہیں اور حکومت بھی، جبکہ اب وہ اپنے آر اوز کے الیکشن بھی نہیں مان رہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کی حمایت بھی نواز شریف کی ایک چال تھی، وہ تو اچھا ہوا رضا ربانی ہمارے ساتھ کھڑے رہے، نواز شریف سیاسی آدمی نہیں اس لیے سیاست چھوڑ دیں، پیپلز پارٹی نواز شریف سے سیاست چھڑوا کر رہے گی۔‘

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’کچھ بھی ہوجائے نواز شریف سے صلح نہیں ہو سکتی اور ان سے جنگ جاری رہے گی اور لمبی جنگ ہوگی، 40 سال کا حساب لیں گے اور اس بار پنجاب میں بھی وزیر اعلیٰ لائیں گے چاہے کسی سے بھی اتحاد کرنا پڑے۔‘