راولپنڈی: 2018 کی پہلی سہ ماہی میں پولیس کارکردگی مایوس کن رہی
راولپنڈی: پولیس ریکارڈ کے مطابق یکم جنوری تا 31 مارچ کے درمیانی عرصے میں قتل، ڈکیتی کے دوران قتل اور اغوا کے واقعات میں اضافہ جبکہ دیگر جرائم کی شرح میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔
رواں برس کے ابتدائی تین ماہ کے دوران مجموعی طور پر 4 ہزار 590 مقدمات جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے میں 4 ہزار 617 مقدمات درج ہوئے۔
یہ پڑھیں: حکمراں جماعت مالیاتی اداروں کو خود مختار بنانے میں ناکام رہی
گزشتہ ماہ جرائم کے سب سے زیادہ واقعات 1 ہزار 573 مقدمات درج ہوئے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ تین ماہ میں تقریباً 57 لوگوں کا قتل ہوا جبکہ گزشتہ برس قتل کی واردات کا تناسب 53 تھا۔
شہر کے مختلف تھانوں میں اقدامِ قتل کے 98 مقدمات درج ہوئے جبکہ گزشتہ برس ان کی تعداد 73 تھی دوسری جانب اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر اعلیٰ حکام نے نوٹس لے لیا۔
رواں برس 47 مردوں اور 117 خواتین کو اغوا کیا گیا جبکہ گزشتہ اسی عرصے میں اغوا ہونے والے مردوں کی تعداد 28 اور خواتین کی 104 تھی۔
سال 2017 کے ابتدائی تین ماہ میں ریپ سے متعلق کیسز کی تعداد 15 رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: بچوں کے خلاف جرائم میں 30 فیصد اضافہ
بچوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا، پولیس ریکارڈ کے مطابق بچوں پر تشدد کے 23 واقعات درج ہوئے جبکہ گزشتہ سال ان کی تعداد 11 تھی۔
گاڑی چھینے سمیت ڈکیتی کی 157 وارداتیں ریکارڈ کا حصہ ہیں جن کی گزشتہ برس تعداد 146 تھی۔
سال 2017 کے ابتدائی تین ماہ میں چوری کے 123 اور نقب زنی کے 126 واقعات پولیس ریکارڈ کا حصہ بنے جبکہ رواں برس چوری کے 138 اور نقب زنی کے 129 واقعات پیش آئے۔
مزید پڑھیں: 2015 سے ہونے والے ریپ اور قتل کے 8 کیسز کے پیچھے 'سیریل کلر' ملوث
گاڑیوں کی چوری کی وارداتیں پولیس اہلکاروں کے لیے دردِ سر رہیں، ریکارڈ کے مطابق 110 کار اور 138 موٹر سائیکل چوری ہوئیں جبکہ 2017 کے ابتدائی تین مہینوں میں چوری ہونے والی موٹر سائیکلوں کی تعداد 145 جبکہ کاروں کی تعداد 164 رہی۔
پولیس نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر 407 مقدمات اور منشیات سے متعلق 733 مقدمات درج کیے گئے۔
یہ خبر 02 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی