دسترخوان

ناشتے میں روزانہ یہ غذا آپ کو ہمیشہ صحت مند رکھے

ناشتے کو دن کی سب سے اہم غذا قرار دیا جاتا ہے تو صبح اٹھنے کے بعد کیا کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟

ناشتے کو دن کی سب سے اہم غذا قرار دیا جاتا ہے، اب ایسا واقعی ہے یا نہیں، اس بحث سے قطع نظر، صبح اٹھنے کے بعد کیا کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟

تو متعدد طبی ماہرین اس حوالے سے دلیے پر اتفاق رائے کرتے ہیں۔

مگر کیا روزانہ دلیہ ناشتے میں کھانا واقعی فائدہ مند ہے؟ تو اس کا فیصلہ خود کریں۔

مزید پڑھیں : ناشتے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

جلدی صحت میں بہتری

جو کا دلیہ ورم سے ہونے والے مسائل جیسے چنبل یا خارش کا اچھا علاج ثابت ہوتا ہے جبکہ یہ صحت مند جلد کے حصول میں بھی مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود متعدد وٹامنز اور دیگر اجزاءجیسے زنک جلد کی صفائی کے ساتھ زہریلے مواد اور دیگر نقصان دہ اجزاءکو خارج کرتے ہیں۔ اسی طرح میگنیز سوجن اور ورم کو دور کرتا ہے جبکہ زخم، خراشوں، جلنے اور معمولی زخم جلد بھرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

مسلز کے لیے بہترین

8 کھانے کے چمچ جو کے دلیہ جسم کو پروٹین کی تجویز کردہ روزانہ مقدار کا 15 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے، اسی طرح وٹامن ای، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر اجزاءمسلز فائبر کو تیزی سے دوبارہ بناتا ہے۔

بلڈپریشر اور بلڈ شوگر میں کمی

جو کا دلیہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ خارش، ورم اور بلڈپریشر کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں موجود بیٹا گلیوکن بلڈشوگر کو کم کرتا ہے۔

جسمانی توانائی بڑھائے

جو کا دلیہ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ جسم کو زیادہ توانائی فراہم کرتا ہے، نسبتاً خشک دلیہ کا استعمال پیٹ کو دیر تک بھرے رکھتا ہے اور جسمانی توانائی میں کمی کا احساس پیدا نہیں ہونے دیتا۔

جسمانی وزن میں کمی

جو کے دلیے کا روزانہ استعمال میٹابولزم کو بہتر کرکے جسمانی وزن میں کمی کے عمل کو تیز کرتا ہے، ناشتے میں اسے کھانا دیر تک پیٹ بھرے رکھتا ہے جس سے بے وقت منہ چلانے کی خواہش پیدا نہیں ہوتی۔ اسی طرح کاربوہائیڈریٹس کھانے کی اشتہا کو کنٹرول کرتے ہیں جبکہ بلڈشوگر لیول کو مستحکم رکھتے ہیں، جس سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے بلکہ یہ جسم میں چربی کے ذخیرے کی روک تھام بھی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ناشتے میں یہ 7 غلطیاں تو نہیں کرتے؟

امراض قلب اور فالج سے بچائے

جو کے دلیے میں صحت مند چربی ہوتی ہے جبکہ یہ دل کے خلیات اور گردشی نظام کو سپورٹ کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس خون کی شریانوں کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ اسی طرح اس میں موجود فائبر جسم میں کولیسٹرول کی سطح بھی کرتا ہے جس سے بھی امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

نظام ہاضمہ کے مسائل ختم کرے

طبی ماہرین روزانہ فائبر کی 25 سے 35 ملی گرام مقدار جزو بدن بنانت کا مشورہ دیتے ہیں، جو کہ ہاضمے کے لیے مثالی ہوتی ہے تاہم دلیے کی معمولی مقدار بھی روزانہ کی فائبرکی ضروریات کا 20 فیصد حصہ پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔یعنی روزانہ دلیہ کھانا آنتوں کے افعال کو مستحکم رکھتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ کے مختلف مسائل سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔