لائف اسٹائل

نایاب ہرن کے شکار کا کیس، سلمان خان کے خلاف فیصلہ محفوظ

سلمان خان پر جرم ثابت ہوگیا تو انہیں 6 سال تک جیل قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور کی عدالت نے بولی وڈ کے دبنگ ہیرو سلمان خان، چھوٹے خان سیف علی خان، اداکارہ تبو، نیلم اور ایک بھارتی شہری کے خلاف نایاب ہرن کیس کے بدنام زمانہ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے نایاب کالے ہرن کیس کے غیر قانونی شکار کے 20 سال پرانے کیس کا فیصلہ درجنوں سماعتیں کرنے کے بعد محفوظ کیا۔

واضح رہے کہ سلمان خان، سیف علی خان، تبو، نیلم اور شنیت سنگھ نامی شخص کے خلاف 2 اکتوبر 1998 میں ضلع جودھپور کے تھانہ لونی کے علاقے میں کالے رنگ کے نایاب ہرن کا غیر قانونی شکار کرنے کا الزام تھا۔

ان تمام اداکاروں پر 20 سال قبل ہی کانکانی نامی گاؤں کے رہائشی افراد کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے معاملے کی تفتیش کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان 'ہٹ اینڈ رن کیس' سے بری

کیس کی سماعت گزشتہ 20 سال سے جاری تھی، جس پر عدالت نے درجنوں سماعتیں کیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق جودھپورچیف جوڈیشیل مجسٹریٹ دیوکمار کھتری کی عدالت نے کیس پر 29 مارچ کو فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ فیصلے کو آئندہ ماہ 5 اپریل کو سنایا جائے گا۔

عدالت نے فیصلے کو محفوظ کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام ملزمان فیصلے سنائے جاتے وقت عدالت میں موجود ہوں۔

عدالت نے سلمان خان، سیف علی خان، تبو، نیلم اور سنیت سنگھ کو 5 اپریل کو عدالت میں موجود رہنے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ سلمان خان پر نایاب نسل کے کالے ہرن کا شکار کرنے کا کیس ’انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے سکیشن 1‘ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا

اداکار پرالزام تھا کہ 1998 میں انہوں نے راجستھان میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے دوران نایاب کالے ہرن کا شکار کیا جہاں جانوروں کا شکار کرنا غیر قانونی تھا۔

اداکار پر مزید الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے یہ شکار اپنے غیر قانونی اسلحہ سے کیا تھا۔

یہ سیشن نایاب نسل کے تمام جانوروں سمیت کالے نسل کے ہرن کے تحفظ سے متعلق ہے۔

قانون کے تحت اگر سلمان خان سمیت دیگر اداکاروں پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 6 سال تک جیل قید کی سزا ہوسکتی ہے۔یادر ہے کہ سلمان کو دو مرتبہ 1998 اور 2007 میں اس مقدمہ کی وجہ سے جودھ پور جیل بھی جانا پڑا۔

سلمان خان پر اس سے قبل 2002 کے ہٹ اینڈ رن کیس میں قتل، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ، لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے، املاک کو نقصان پہنچانے اور نشے میں دھت ہوکر گاڑی چلانے سمیت آٹھ الزمات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔