پاکستان

سکھر: گودام کی چھت گرنے سے 6 خواتین سمیت 11 جاں بحق

امدادی ٹیموں نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزدوروں کی بڑی تعداد ملبے تلے دبی ہوئی ہے۔

سندھ کے علاقے روہڑی میں کھجور مارکیٹ میں قائم ایک گودام کی چھت گرنے سے 6 خواتین اور 2 بچے سمیت 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

روہڑی کے قریب واقع کھجور منڈی آغا قادر داد زرعی مارکیٹ میں واقع ایک گودام کی چھت دھماکے سے اس وقت گری جب مزدور وہاں کام میں مصروف تھے جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر 6 خواتین اور 2 بچے سمیت 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جن میں سے چار افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایدھی سمیت دیگر رضاکار تنظیموں کے کارکن جائے وقوع پر پہنچ گئے اور جاں بحق افراد سمیت تمام زخمیوں کو روہڑی اور سکھر کے سول اسپتال منقتل کردیا گیا جہاں ہسپتال ذرائع نے 10 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

کھجور مارکیٹ میں گودام کی چھت گرنے کے واقعے کے بعد امدادی کام کے لیے پاک فوج اور رینجرز کے جوان بھی پہنچ گئے۔

امدادی کارکنوں کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اور کہا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں مزدور ملبے دبے ہوئے ہیں۔

ابتدائی معلومات کے مطابق گودام کی چھت پر چھوہاروں کی بوریاں رکھی گئی تھیں جبکہ نیچے کھجور پکانے والی بھٹی تھی جہاں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں چھت زمین بوس ہوگئی۔

واقعے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) سکھر رحیم بخش میتلو کا کہنا تھا کہ 'واقعے کی تحقیقات کی جائے گی اور حکومت کی ہدایت پر ذمہ داروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ڈی سی کا کہنا تھا کہ واقعہ چھت پر وزن ہونے، کیمیکل کی موجودگی اور بوائلر کی وجہ سے ہوا اور جس گودام میں یہ واقعہ آیا اس کو اس سے قبل کچھ عرصہ کے لیے سیل کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گودام کے دوبارہ کھولے جانے کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔

کمشنر سکھر محمد عثمان چاچڑ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں فیکٹریوں میں ڈسپوزل, سیفٹی اور سیکیورٹی نہ ہونے پر کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

کمشنرسکھر نے کہا کہ واقعے کے متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی اور گودام کے مالک کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔