دنیا

بھارت میں دو صحافیوں کو کچل کر قتل کردیا گیا

بہار میں مقامی اخبار کے رپورٹر اور مدھیا پردیش میں مقامی ٹی وی سے منسلک صحافی کو کچل کر ہلاک کردیا گیا، پولیس

بھارت میں 24 گھنٹوں کے دوران دو مختلف واقعات میں دو صحافیوں کو گاڑی اور ٹرک کے ذریعے کچل کر قتل کردیا گیا جس کے بعد بھارت میں صحافیوں کو درپیش خطرناک صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

بھارت کے ایک مشہور اخبار کے مطابق پولیس نے ریاست بہار سے گاؤں کے سابق سربراہ کو حراست میں لیا ہے جن پر مقامی اخبار کے رپورٹر نوین نیسچل کو قتل کرنے کا شبہہ ہے۔

دوسرا واقعہ ریاست مدھیا پردیش میں پیش آیا جہاں ٹی وی سے منسلک صحافی سندیپ شرما کو ٹرک چڑھا کر کچل دیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق اخبار کے رپورٹر نوین نیسچل اپنے ساتھی صحافی وجے سنگھ کے ہمرا موٹرسائیکل میں بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے 50 میل کے فاصلے پر بھوجپور میں محو سفرتھے کہ نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول صحافی کے بھائی کی جانب سے شکایت پر گاؤں کے سابق سربراہ محمد ہارسو کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بھوجپور پولیس کے سپرینٹنڈنٹ آکاش کمار نے شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'انھوں نے شکایت درج کی ہے کہ یہ ایک قتل تھا کیونکہ مقتول نے ایک روز قبل گاؤں کے سابق سربراہ سے بحث کی تھی'۔

انھوں نے کہا کہ ہارسو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور اب پولیس کو ان کے بیٹے کی تلاش ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد ہارسو اور ان کے بیٹے واقعے کے بعد فرار ہوگئے تھے جبکہ وہاں پر موجود افراد نے ان کی زیر استعمال اسپورٹس گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔

مدھیا پردیش میں قتل ہونے والے شرما ریت بجری کی غیرقانونی تجارت کے حوالے سے اپنے ٹی وی کے لیے تفتیشی رپورٹ بنا رہے تھے۔

مقتول صحافی کے بھتیجے وکاس پروہیت نے پولیس میں درج شکایت میں کہا کہ صحافی نے 'ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ انھیں ریت مافیا قتل کرسکتی ہے'۔

شرما کو کچلنے کی ویڈیو ریاستی دارالحکومت بھوپال میں وائرل ہوگئی تھی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ شرما سڑک کے کنارے پیدل جارہے ہیں اور ایک ٹرک آکر ان کو کچل دیتا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق شرما نے پولیس عہدیداروں اور ریت کے غیرقانونی تاجروں کے درمیان تعلق کو بے نقاب کیا تھا۔

یاد رہے کہ بھارت میں 2017 میں 3 صحافیوں کو قتل کیا گیا تھا۔

دنیا کی بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت میں پولیس، سیاست دانوں اور گینگز کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے، دھمکانے اور جعلی قانونی پیچیدگیوں میں پھنسانے جیسے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔

بھارت کے مخدوش صورت حال سے دوچار علاقوں میں کئی صحافی مشکلات کا شکار ہیں۔

نئی دہلی میں گزشتہ ہفتے میڈیا اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی جانب سے دو صحافیوں کو پولیس کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جو وفاقی دارالحکومت میں طلبا کے ایک مظآہرے کی رپورٹنگ کر رہے تھے۔