پاکستان

‘انتقامی ریپ’ کے الزام میں خواتین سمیت 12 افراد گرفتار

ریپ کا واقعہ پیش آنے پر متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے بدلے میں ملزم کی بہن کا ریپ کرنے کی شرط عائد کی تھی۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ: پیر محل پولیس نے ’انتقامی ریپ‘ کے الزام میں 4 خواتین سمیت 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پیر محل پولیس اسٹیشن میں پی پی سی کے سیشکن 376، 310-اے اور 109 تحت سب انسپکٹر (ایس آئی) شوکت جاوید کی مدعیت میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی گی کہ پیر محل کے علاقے غریب آباد میں 20 مارچ کو ایک لڑکے نے خاتون کا ریپ کیا۔

یہ پڑھیں: معذور بیٹی کا ریپ، بااثر افراد کے دباؤ پر باپ نے ملزم کو معاف کر دیا

ایف آئی آر کے مطابق جب ملزم کے اہلخانہ نے متاثرہ لڑکی کے خاندان سے معافی طلب کی تو متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے شرط عائد کی کہ پہلے جو عمل ملزم سے سرزد ہوا ہے اسی طرح کا فعل متاثرہ لڑکی کا بھائی ملزم کی بہن سے کرےگا۔

چناچہ مذکورہ شرط پر دونوں خاندان کے 12 افراد نے آمادگی کا اظہار کیا، جس کے بعد 21 مارچ کو متاثرہ لڑکی کے بھائی نے ملزم کی بہن کا ’انتقامی ریپ‘ کیا۔

پولیس کے مطابق درخواست گزار ایس آئی کو واقع کی اطلاع اس وقت ملی جب دونوں خاندان کے افراد حلفہ نامہ تیار کروارہے تھے جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ دونوں فریقین کی جانب سے کوئی بھی فریق فیصلے کے خلاف جا کر قانونی کارروائی نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 8 سالہ بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے والا ملزم پولیس مقابلے کے دوران ہلاک

پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ہفتے کی رات کو 12 ملزمان کو حراست میں لے لیا جن میں زمان ، نواز، نعیم، یاسین، سلیم، بلال، وسیم، رمضان، روبینہ، نذیرن اور دو دیگر خواتین شامل ہیں۔

پولیس واقعے کی مزید تفتیش کررہی ہے۔


یہ خبر 26 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی