پاکستان

’جاوید ہاشمی مجھ پر الزام تراشی سے لیگی قیادت کی قربت چاہتے ہیں‘

جو شخص ایک فوجی حکومت کا وزیر رہا ہو اس کو جمہوریت کا ارسطو بننے سے گریز کرنا چاہیے، چوہدری نثار علی خان
|

سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی ان پر الزام تراشی کر کے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی قربت چاہتے ہیں۔

جاوید ہاشمی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کے ترجمان نے کہا کہ ’جو شخص ایک فوجی حکومت کا وزیر رہا ہو اس کو جمہوریت کا ارسطو بننے سے گریز کرنا چاہیے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جاوید ہاشمی نے اپنی سیاسی زندگی میں ہوا کے ہر جھونکے کے ساتھ اپنی سیاسی وفاداریاں تبدیل کیں، چوہدری نثار پر الزام تراشی کرنے سے پہلے کاش وہ اپنے ان بیانات کا بھی جائزہ لیں جو انہوں نے گذشتہ سالوں میں چوہدری نثار کے حق میں دیئے ہیں۔‘

ترجمان نے کہا کہ ’ہمیں احساس ہے کہ جاوید ہاشمی آج ایک ایسے سیاسی مسافر ہیں جن کو ان کی غیر مستقل مزاجی کی وجہ سے کوئی سیاسی پارٹی اپنی ٹرین میں بٹھانے کو تیار نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جاوید ہاشمی کو یقیناً وہ بیانات بھی یاد ہوں گے جو انہوں نے نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف دیئے، آج اگر ان کو مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم کی شدید ضرورت ہے تو وہ چوہدری نثار کا کندھا استعمال نہ کریں۔‘

چوہدری نثار کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے نزدیک آنے کے لیے جاوید ہاشمی نے پہلے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخالف بیانات کا سہارا لیا اور ایسے لگتا ہے کہ اس کوشش میں ناکامی پر وہ چوہدری نثار پر الزام تراشی سے لیگی قیادت کی قربت چاہتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: چوہدری نثار کو الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ نہیں مل سکتا، پرویز رشید

انہوں نے کہا کہ ’جاوید ہاشمی کو یہ کھلی آزادی ہے کہ وہ اپنی مرضی کی سیاست کریں مگر خوشامد اور کاسہ لیسی میں اس مقام پر نہ جائیں جو سچ اور حقائق کے منافی ہو۔‘

ترجمان نے کہا کہ ’چوہدری نثار کے خلاف بیان بازی سے کہیں بہتر ہے کہ جاوید ہاشمی اپنی سیاسی بقا کے لیے اپنے ان ووٹرز پر توجہ دیں جن کے اعتماد کو وہ اپنے وفاداریاں بدل کر ٹھیس پہنچاتے رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) میں ہم جیسے سیاسی کارکنوں کو قیادت سے دور رکھنے میں چوہدری نثار کا ہاتھ رہا ہے، وہ جماعت میں اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے کے طور پر تھے اور پارٹی مفادات سے زیادہ ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کو اہمیت دیتے رہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’چوہدری نثار جس مریم نواز کو جماعت کو بند گلی میں لے جانے کا طعنہ دے رہے ہیں حقیقت میں انہی مریم نواز نے بند گلی میں پہنچنے والی جماعت کو میدان میں لاکھڑا کیا ہے۔‘

دو روز قبل نواز شریف اور مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی تند و تیز زبان کی وجہ سے پارٹی ایک بند گلی میں جا رہی ہے۔

انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میاں صاحب! احسان انسان نہیں کرتا، بلکہ اللہ تعالیٰ انسانوں پر احسان کرتا ہے، مگر آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے لوگوں پر احسان کیے ہیں تو بہت سارے لوگوں نے آپ کو بھی اس مقام پر پہنچانے میں مدد اور احسان کیا ہوگا، آپ کو ان کا بھی احساس اور احسان مند ہونا چاہیے۔‘